مسلم لیگ (ن) میں اختلافا ت نئی بات نہیں‘ یہ جمہوریت کا حسن ہے: خواجہ آصف

سیالکوٹ+ اسلام آباد (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر رچرڈ کروڈر نے برطانیہ‘ پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات گزشتہ 70 سالوں میں موجود ہیں‘ تعلیم کے مختلف پروگراموں کے ذریعے لڑکیوں کے سکولوں کی تعمیر کے ذریعے برطانیہ پاکستان کیلئے مضبوط‘ باہمی شراکت دار ہے‘ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی روابط پر قائم ہیں۔ برطانیہ نے حال ہی میں پاکستان میں اپنی تجارتی ٹیم میں اضافہ کیا‘ ہم اپنے شہروں اور پاکستان بھر میں اپنے دو ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کیلئے کاروباری افراد کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے ہمراہ کلاسک سکول سسٹم میں یو کے کے زیراہتمام تصویری نمائش کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کلاسک سکول سسٹم کے فیصل منظور، چیئرمین سیال خواجہ انور خواجہ، اشرف ہلبرو، میجر(ر) منصور اور دیگر بھی موجود تھے۔ تصویری نمائش کا مقصد دونوں ممالک کے مابین 70سالہ تعلقات کو روشناس کروانا ہے۔ یہ تصویری نمائش کا اہتمام سیالکوٹ، لاہور، کراچی اور دیگر شہریوںمیں بھی کیا جا رہا ہے اور جلد ہی فیصل آباد میں یہ تصویری نمائش ہو گی۔ ملک کی ٹوٹل ایکسپورٹ میں سیالکوٹ کا حصہ دس فیصد ہے۔ پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کا اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ خاندان کے ایک فرد کے پاس برطانیہ کا سرخ پاسپورٹ ہے۔ دوسرے کے پاس پاکستان کا سبز رنگ کا پاسپورٹ ہے۔ بعدازاں قائم مقام ہائی کمشنر مختلف فیکٹریوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ قومی سطح پر جس طرح اختلافات ہوتے ہیں اس طرح پارٹیوں میں بھی ایسے اختلافات ہو جاتے ہیں‘کبھی کبھی یہ اختلافات میڈیا کی زینت بن جاتے ہیں۔ قومی سطح کی سیاسی جماعتوں میں اختلافات اور دوسرے کے خلاف بیانات جمہوریت کا حسن ہے‘ آٹھ‘ دس ماہ بعد الیکشن آنے والے ہیں‘ اس کیلئے سب کو اسکی تیاریاں کرنی چاہئے۔ میڈیا بھی اپنی تیاریاں کرے۔ پارٹی کی قیادت حکم کرے گی تو پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات کروں گا‘ سیاست میں رواداری کو فروغ دینا چاہئے دشمنی کا سیاست میں کوئی اہمیت نہیں۔ زرداری صاحب کا مستقبل اپنی پارٹی کے ساتھ وابستہ ہے۔ جنرل مشرف کا کوئی مستقبل نہیں اس پر رائے دے کر اہمیت نہیں دینی چاہئے، پاکستان اور برٹش حکومت کے تعلقات کی اپنی تاریخ ہے۔ برطانوی حکومت کی طرف سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری ہے اور بالخصوص تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری‘ دونوں ملکوں کے تعلقات کی تاریخ بھی ہے اور مستقبل بھی ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ اسلام آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے اپنی جماعت میں دھڑے بندی کی موجودگی کا اعتراف کر لیا‘ کہتے ہیں سیاسی جماعتوں میں اختلاف جمہوریت کا حسن ہے تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے میں مسلم لیگ (ن) کی آپس یہ یہ لڑائی کسی اکھاڑ پچھاڑ کا پتہ دے رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن