راولپنڈی (رپورٹ: سلطان سکندر+رضوان ملک/تصویر: ایم جاوید) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماءاور سابق وزیر مملکت برائے دفاع و دفاعی پیداوار سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جمہوری نظام کی بقاءاور تسلسل کیلئے مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ تعاون کیا لیکن وہ میاں نوازشریف کی کرپشن کے احتساب ، اداروں سے محاذ آرائی اور غیر دانشمندانہ اقدامات کے حوالے سے ہرگز ساتھ نہیں دے گی۔ نواز شریف نے خود میثاق جمہوریت کی عملاً نفی کی۔ آصف زرداری کو میمو گیٹ میں ملوث کرنے کی کوشش کی ۔ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملک گیر رابطہ مہم کامیاب رہی ہے۔ چترال، چنیوٹ، مانسہرہ کے بعد فتح جنگ کا جلسہ عام ملکی سیاست کا رخ تبدیل کردے گا۔ وہ پی پی پی ضلع اٹک کے جنرل سیکرٹری خالد خان بسال اور تحصیل فتح جنگ کے صدر ظہیر خان کھٹڑ کی معیت میں ہفتہ کے روز یہاں ایوان وقت میں اظہار خیال کررہے تھے۔ سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی نااہلی اور وزارت عظمیٰ سے تیسری بار برطرفی کے نتیجے میں ملکی سیاست میں پیدا ہونے والا خلاءپیپلز پارٹی ہی پر کرسکتی ہے۔ نواز شریف جمہوری نظام کو تباہ کرنے کیلئے اداروں کے ساتھ تصادم کی غیر دانشمندانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا سپریم کورٹ کے فاضل جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنا اسی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ نواز شریف تاحیات خاندانی بادشاہت قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ اور وہ ملک اور پارٹی کو مشکل سمت میں لے کر جارہے ہیں۔ جبکہ عمران خان کا تبدیلی کا نعرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ وہ نہ تو پی ٹی آئی کے اندر اور نہ ہی کے پی کے میں تبدیلی لاسکے۔ کرپٹ عناصر اور سیاسی مسافروں کی فوج ظفر موج کو پارٹی میں شامل کرکے وہ کون سی تبدیلی لاسکتے ہیں۔ ان حالات میں قوم کی نظر میں پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو زرداری کی طرف لگی ہوئی ہیں جو شدت پسندی سے دور متوازن طرز سیاست پارلیمانی نظام کو پروان چڑھانے کی سوچ اور قومی ایشوز سے پیچھے نہ ہٹنے کی پالیسی پر سختی کے ساتھ کار بند ہے۔ اب آنے والا دور بلاول بھٹو زرداری کا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے جلسوں میں عوام کی جوق در جوق شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ آئندہ انتخابات 2018ءمیں ہونے چاہئیں اور ہوں گے۔ خالد خان بسال نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا 26اگست کو فتح جنگ میں جلسہ ضلعی سیاست میں سنگ میل ثابت ہوگا جس کے آئندہ عام انتخابات پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ ظہیر خان کھٹڑ نے کہا ہے نواز شریف کو اپوزیشن میں جمہوریت یاد آجاتی ہے جبکہ اقتدار میں بادشاہت قائم کردیتے ہیں۔ وہ اقتدار کے سرکش گھوڑے پر سوار ہوکر ملکی فساد اور قومی اداروں کی پرواہ نہیں کرتے۔