منیٰ + مکہ مکرمہ (مبشراقبال لون استادانوالہ سے+ممتاز احمد بڈانی) پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں فرزندان اسلام منیٰ میں ایک دن اور رات گزارنے کے بعد آج (پیر) کو فجر کی نماز منیٰ میں ادا کرکے سورج طلوع ہونے کے بعد لبیک اللھم لبیک کے ترانہ بندگی کی صداﺅں کی گونج میں میدان عرفات جارہے ہیں اور میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرکے حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ میدان عرفات میں واقعہ مسجد نمرہ میں مسجد نبوی شریف کے خطیب اور مدینہ منورہ میں قاضی کے فرائض سرانجام دینے والے معروف سعودی عالم دین فضیلة الشیخ ڈاکٹر حسین بن عبدالعزیز آل شیخ حج کا خطبہ دیں گے جبکہ حجاج کرام خطبہ حج سنیںگے اور ظہر و عصر کی نمازیں ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ ادا کریں گے اور ”جبل رحمة“ جاکر دعائیں مانگیں گے، اپنے گناہوں سے استغفار اور نوافل ادا کریں گے جہاں نبی کریم نے حجة الوداع کا آخری خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔ حجاج کرام پھر سورج غروب ہونے تک خشوع وخضوع کے ساتھ اپنے لئے، عزیزواقارب، دوستوں، محسنوں اور ملت اسلامیہ کی فلاح وبہبودکے لئے دعائیںکریں گے۔ گناہوںکی معافی مانگیں گے، ہزاروں حجاج کرام ”جبل رحمہ“ اور اس کے آس پاس نیز مسجد نمرہ میں اچھی جگہ حاصل کرنے کی خواہش میں رات کے اندھیرے ہی میں میدان عرفات پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ سورج غروب ہونے تک وقوف عرفہ کے بعد سورج غروب ہوتے ہی حجاج کرام مزدلفہ کے لئے روانہ ہوجائیںگے۔ جہاں وہ مغرب اور عشاءکی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے اور میدان مزدلفہ میںکھلے آسمان تلے صبح تک قیام کریں گے اور وہاں سے کنکریاں لیکر رمی کے لئے کل 10ذوالحجہ (بروز منگل) کو فجر کے بعد واپس منیٰ آجائیںگے یہاں بڑے شیطان (جمرہ عقبہ) کو کنکریاں ماریں گے اور قربانی دیں گے جس کے بعد بال منڈوا کر احرام کھول دیںگے اور طواف زیارة کے لئے مکہ مکرمہ جائیں گے وہاں سے واپس منیٰ پہنچ کر 11 اور 12ذوالحجہ کے دن منیٰ میں ہی قیام کریںگے اور جمرات کو کنکریاں مارنے کے بعد مکہ مکرمہ کے لئے واپسی شروع ہوجائے گی۔ امسال گزشتہ برسوںکے مقابلے میں غیرقانونی طریقے سے حج پر جانے والوں کو صحیح معنوں میں کنٹرول کیا گیا ہے۔ جدہ، طائف اور دیگر علاقوں کے چور راستوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے، گورنر مکہ مکرمہ وسربراہ مرکزی حج کمیٹی شہزادہ خالد الفیصل بن عبد العزیز آل سعود نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ عازمین حج اجازت نامہ کے بغیر مقامات مقدسہ کا رخ نہ کریں۔ بعض فرضی معلمین کو گرفتار کرلیا گیا جگہ جگہ تفتیشی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ عرفات جانے والے ہر قافلے کی تفتیش کی جارہی ہے، حج سکیورٹی فورس کے معاون کمانڈر برائے ٹریفک امور میجر جنرل سلیمان العجلان نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت مشاعر مقدسہ کے ایک ایک چپہ پر عقابی نگاہ رکھی جائے گی۔ کہیں بھی کوئی بھی گڑبڑ مشینی دسترس سے باہر نہیں ہوگی، غیر قانونی طور پر حج کرنے والا غیر ملکی سعودی عرب سے بیدخل کیا جائے گا اور دس سال کیلئے اسے بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اجازت نامے کے بغیر حج کرنا قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، ایسا کرنے والے کو سعودی عرب سے بیدخل کردیا جائے گا۔ وہ دوبارہ دس سال تک سعودی عرب نہیں آسکے گا۔ سکیورٹی اداروںکی جانب سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کےے گئے ہیں تاکہ عازمین حج کی سلامتی اور ان کی جانب سے سہولت کے ساتھ مناسک کی ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔ سعودی فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی طرف سے کھانے پینے کی اشیاءکے کولڈ کنٹینروں سے ٹھنڈے پانی کی لاکھوں بوتلیںاور خوراک کے پیکٹ اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف ان کے خاندان اور ”الامانہ“ حج وعمرہ لمیٹڈ کے قاری محمد مکی کی طرف سے بھی حجاج کرام میں فروٹ، جوسز اورکھانے پینے کی اشیاءپر مشتمل پیکٹس اور چھتریاں تقسیم کی جارہی ہیں۔ عرفات کے میدان میں مسجد نمرہ کے چاروں جانب تاحد نگاہ خیموں کا شہر آباد ہے جہاں معلمین کی نشاندہی کے نشانات لگائے گئے ہیں، سعودی بجلی کمپنی کے چیئرمین انجینئر علی البراس نے بتایا کہ مشاعر مقدسہ میں دوران حج بہترین سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے، مسجد نمرہ اور جبل الرحمہ کے اطراف میں فواروں اور جدید قسم کے پنکھوںکے ذریعے پانی چھڑکا جا رہا ہے تاکہ دھوپ کی تمازت سے حجاج کرام کو پریشانی نہ ہو۔ شہریوں کے تحفظ پر مامور ادارے کے ڈائریکٹر عبداللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ مشاعر مقدسہ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حفاظتی کیمپ تیار کئے گئے ہیں۔ سعودی محکمہ صحت نے تمام حجاج کرام کو منیٰ عرفات اور مزدلفہ میں قیام کے دوران ماسک پہننے اور کھلی جگہوں پر رکھی گئی کھانے پینے کی اشیاءسے پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے، حج کے دوران ڈیڑھ لاکھ کے قریب پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جو حاجیوںکی سکیورٹی، ٹریفک اور ہجوم کو منظم کرنے پر مامور ہوں گے۔ محکمہ صحت نے 25ہزار اضافی ہیلتھ کئیر ورکرز تعینات کئے ہیں جن کے پاس مریض حاجیوںکی خدمت کے لئے 5ہزار بیڈ ہیںجن میںسے 500بیڈ انتہائی نگہداشت کے کیسز کے لئے مخصوص ہیں، 11خصوصی ہسپتال بنائے گئے ہیں جبکہ سعودی مسلح افواج نے بھی حجاج کرام کو طبی سہولیتں فراہم کرنے کے لئے مشاعر مقدسہ میںگشتی ہسپتال قائم کئے ہیں، ہسپتال میں درجنوںسپیشلسٹ کلینک، سینٹرل فارمیسی، ایکسرے، لو سے علاج اور انتہائی نگہداشت کے شعبے شامل ہیں۔ پچاس امدادی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جو جدید ترین طبی آلات سے لیس ہیں۔ اس سال موسم حج میں 80لاکھ روٹیاں اور30لاکھ برف کے بلاک کا مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں روازنہ انتظام کیا جا رہا ہے، سعودی وزارت تجارت کی مکہ مکرمہ شاخ کے اعلان کے مطابق مشاعر مقدسہ میں 800 کولڈ کنٹینر کھانے پینے کی چیزوں سے بھرے ہوئے داخل کئے جائیںگے۔ خادم حرمین شریفین کے تبرع خاص سے پینے کے لئے ٹھنڈے پانی کی بوتلوں سے بھرے ہوئے کولڈ کنٹینر بھی حجاج کرام کی غذائی ضروریات کو وافر مقدار میں پورا کریں گے۔ وزارت تجارت کے مطابق غذائی اجناس ٹھنڈے پانی اور برف وغیرہ کا وافر مقدار میں مکمل انتظام ہے جو حجاج کرام، شہریوں، میقمین اور زائرین کی تمام ضروریات کے لئے کافی ہے مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں غذائی اجناس وغیرہ کی کمی نہیں۔ مکہ مکرمہ سے مشاعر مقدسہ تک جگہ جگہ میٹھے مصفا اور شفاف فلٹرائز پانی کے کولر نصب کئے گئے ہیں۔ مسجدالحرام کے باہر 2میٹر سے زیادہ چوڑی 50نئی پلازما سکرینیں نصب کی گئی ہیں، مسجدالحرام کا رقبہ 4لاکھ مربع میٹر سے زائد ہے۔ دریں اثنا سعودی ولی عہد وزیر داخلہ اور حج سپریم کمیٹی کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے انتباہ کیا ہے سعودی حکومت حج کی حرمت اور عازمین حج کی سکیورٹی کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی اور حج کے اجتماع کو سیاسی مقاصد کے لےے استعمال کرنے اور اس موقع پر کسی قسم کے نعرے بازی یا مظاہرے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سعودی سکیورٹی فورسز کسی بھی دہشت گرد گروہ یا فرد کا مقابلہ کرنے کی پوری پوری صلاحیت رکھتی ہیں، انہوں نے عازمین حج سے بھی التماس کی کہ وہ کسی سیاسی پروپیگنڈا یا حج کی حرمت کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میںملوث نہ ہوں۔ آئی این پی کے مطابق رواں سال 20 لاکھ سے زائد عازمین فریضہ حج ادا کر رہے ہیں جن میں ایک لاکھ 84 ہزار پاکستانی عازمین بھی شامل ہیں۔ این این آئی کے مطابق سعودی عرب کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں خانہ کعبہ کے گرد فی گھنٹہ طواف کرنے اور نماز ادا کرنے والوں کے اعدادو شمار جاری کیے گئے ہیں۔ سرکاری ادراہ شماریات کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے حرم مکی میں نمازیوں کی تعداد اور خانہ کعبہ کے گرد طواف کرنے والے معتمرین کی تعداد میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔ سال 1439ھ کے حج کے لیے لاکھوں فرزندان توحید حرم مکی میں پہنچ چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان دنوں مسجد حرام میں فی گھنٹہ 2 لاکھ 78 ہزار افراد نماز ادا کرتے ہیں جب کہ ایک لاکھ 70 ہزار عازمین حج ایک گھنٹے میں خانہ کعبہ کے طواف کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ حرم مکی میں 2000 ٹن اور مسجد نبوی میں روزانہ 300 ٹن آب زم زم صرف کیا جاتا ہے۔ حرم مکی میں 20 م¶ذن باری باری نمازوں کی اذان دیتے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق نیا غلاف کعبہ آج بروز پیر فجر کے بعد تبدیل کیا جائے گا۔ ہر سال وقوف عرفہ کے دن (9ذی الحج) ہی پرانا غلاف اتارڑ کر نیا غلاف کعبہ پر چڑھایا جاتا ہے۔منیٰ میں عازمین حج کے آرام کیلئے جدید ”کیپسول کمرے“ متعارف کرائے جائیں گے۔ مذکورہ کمرے 3میٹر لمبے اور ایک میٹر سے زائد اونچے ہونگے جن میں سامان بھی رکھا جا سکے گا اور شاور کا انتظام بھی ہو گا۔
حج