افغان صدر اشرف غنی نے عید الاضحیٰ پر طالبان کو فائر بندی کی پیشکش کر دی

کابل : افغان صدر اشرف غنی نے عید الاضحیٰ پر طالبان کو فائر بندی کی مشروط پیش کش کر دی. پاکستان اور امریکا نے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے، طالبان نے پیش کش پر فوری ردعمل ظاہر نہیں کیا تاہم سینکڑوں بنائے قیدی رہا کرنے کااعلان کیا ہے۔

پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں عیدالفطر کے موقع پر عارضی جنگ بندی کے بعد اب عید الاضحیٰ پر بھی امن کے امکانات روشن ہو گئے۔ افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر طالبان کو تین ماہ کی فائر بندی کی مشروط پیش کش کردی۔ کابل میں میڈیا سے خطاب میں کہا اگر طالبان نے پیش کش سے اتفاق کیا تو بیس اگست سے جنگ بندی پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان نے افغان صدر کی طالبان کو پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے جس سے افغانستان میں قیام امن میں مدد ملے۔

ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پیشکش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان میں بات چیت کے لیے معاونت کرنے کو تیار ہیں۔ افغان طالبان کی طرف سے فوری طور پر اس پیشکش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا تاہم عیدالاضحیٰ پر سیکڑوں قیدی رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن