اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) حکومت پاکستان نے ملک کے 2 اہم گیس فیلڈز سے سستی گیس کی پیداوار روکدی اور تیسرے سے پیداوار کو کم کردیا تاکہ مہنگی لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس(ایل این جی)کا صلاحیتی دبا ؤکا سامنا کرنے والے گیس نیٹ ورک میں بہاؤ ہموار رہے۔ رپورٹ کے مطابق سینیئر پیٹرولیم حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سب سے پرانے سوئی فیلڈ اور خیبر پختونخوا کے ناشپا فیلڈ سے گیس کی پیداوار مکمل طور پر روک دی گئی ہے جبکہ سندھ کے قادر پور فیلڈ سے پیداوار کو تقریبا آدھا کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'توانائی کے شعبے کی جانب سے وعدے کے مطابق گیس نہ لینے کے باعث مقامی ذرائع سے 327 ملین کیوبک فیٹ پر ڈے (یم ایم سی ایف ڈی)کا شٹ ڈاؤن ناگزیر تھا'۔انہوں نے کہا کہ مقامی گیس سپلائی میں کمی ایل این جی ٹرمینل 1 کو 690 ایم ایم سی ایف ڈی پر چلانے کے لیے بھی کیا گیا، سوئی اور ناشپا فیلڈ سے پیداوار کو بالترتیب 185 ایم ایم سی ایف ڈی اور 85 ایم ایم سی ایف ڈی سے صفر کردیا گیا جبکہ قادرپور فیلڈ سے پیداوار 145 ایم ایم سی ایف ڈی سے کم کرکے 88 ایم ایم سی ایف ڈی کردیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس کمی کے باوجود سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) کے نیٹ ورک میں لائن پیک اب بھی 4800 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور توانائی کے شعبے میں آر ایل این جی کی850 ایم ایم سی ایف ڈی کے ہدف کے مقابلے میں 650 ایم ایم سی ایف ڈی صرف ہورہی۔حکام کا کہنا تھا کہ توانائی کا شعبہ گزشتہ 2 ماہ سے اپنے آرڈر سے تقریبا 150 ایم ایم سی ایف ڈی کم صرف کر رہا ہے۔