آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی زیر التوا قرار دادوں کے مطابق سلگتے ہوئے کشمیر کے تنازع کے حل کیلئے اپنی ذمہ داری پور ی کرے۔ آج اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 50 سال بعد کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ایک اہم پیشرفت ہے تاہم یہ صرف آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت سلامتی کونسل کے ساتھ منسلک رہنے کے لئے پرعزم ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا بازار گرم کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض افواج نے تقریبا چھ ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جاری ہے کیونکہ وہاں لوگوں کوخوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ملکوں کی غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے انسانی امدادی راہداری قائم کی جانی چاہیے تاکہ کشمیری عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کی جاسکیں۔