ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلوں کی منظوری، اپوزیشن سینیٹرزمنقسم

بدھ کو سینیٹ کا اجلاس مجموعی طور ڈیڑھ گھنٹہ تک جار ی رہا سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔ جب اجلاس شروع تو ایوان میں 26ارکان موجود تھے جب اجلاس برخواست ہو یہ تعداد31ہو گئی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ، جماعت اسلامی ، اور پی تی آئی کے پارلیمانی لیڈرز موجود تھے وقفہ سوالات کو معطل کرنے کی تحریک کی منظوری کے بعد ایف اے ٹی ایف سے متعلق منظوری کے حوالے سے ضمنی ایجنڈا جاری کیا گیا ۔ اہم بات یہ ہے ’’ محدود شراکت داری، محدود ذمہ داری ترمیمی بل 2020 اور کمپنیز ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے ان بلوں کی منظوری میں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے دو بلوں کی منظوری میں حکومت کے ساتھ تعاون کیا جب کہ ایک بار پھر اپوزیشن منقسم ہو گئی ،جے یو آئی اور جماعت اسلامی نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلوں کی مخالفت کی۔جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی مخالفت کے باوجود سینیٹ نے کثرت رائے سے بلوں کی منظوری دے دی ۔قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم کی تقریر کے دوران سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی مداخلت پر دونوں کے درمیان تکرار بھی ہوئی۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کراچی میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے لگائے گئے کیمپ اکھاڑنے کی مذمت کی ہے۔سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...