احتساب عدالت: پارک لین ضمنی ریفرنس پر اعتراض، سفارتخانہ کی عمارت فروخت کا سفیر کیخلاف کیس دائر

Aug 20, 2020

 اسلام آباد (نامہ نگار) نیب نے سابق صدر آصف زرداری کیخلاف پارک لین ضمنی ریفرنس میں اعتراضات دور کر کے دوبارہ احتساب عدالت میں جمع کرادیا ۔ ذرائع کے مطابق نیب نے پارک لین ضمنی ریفرنس میں اعتراضات دور کر دیے ۔اعتراضات دور کرنے کے بعد ضمنی ریفرنس دوبارہ احتساب عدالت میں جمع کر دیا گیا ۔رجسٹرار احتساب عدالت نے دستاویز ترتیب سے نہ ہونے پر اعتراض لگایا تھا۔قبل ازیںاحتساب عدالت نے کارکے رینٹل پاور پراجیکٹ ریفرنس میں آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی افسر نے ضمنی ریفرنس کیوں دائر نہیں کیا، آہندہ سماعت پر پیش ہو کے وضاحت دیں ۔کارکے رینٹل پاور پراجیکٹ ریفرنس کیس کی سماعت احتساب عدالت تین کے جج سید اصغر علی نے کی۔ریفرنس میں شریک ملزمان کی جانب سے بریت کی درخواست پر جواب جمع کرا دیا گیا۔ریفرنس میں شریک ملزمان طاہر بشارت چیمہ،رضی عباس، وزیر علی بھائیو، فضل احمد خان کی جانب سے بریت کی درخواست پر جواب جمع کرایاگیا ، نورالعارفین، اسماعیل قریشی، سلیم عارف، اقبال علی شاہ کے وکلا نے بھی جواب جمع کرادیا۔ریفرنس میں شریک ملزم اسماعیل قریشی کی جانب سے (کیشمنٹ آف ریفرنس) ریفرنس خارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی تاہم راجہ پرویز اشرف بریت کی درخواست پر جواب جمع نہ ہو سکا،عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر  اصغر خان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کہاکہ تفتیشی افسر نے ضمنی ریفرنس کیوں دائر نہیں کیا، آہندہ سماعت پر پیش ہو کے وضاحت دیں بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی نے انڈونیشیاء کے دارلحکومت جکارتہ  میں پاکستانی سفارتخانہ کی عمارت غیر قانونی طور پر فروخت کرنے پر انڈونیشیاء میں متعین سابق پاکستانی سفیر میجر جنرل(ر)مصطفی انور حسین کے خلاف ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔  ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانہ کی عمارت غیر قانونی طور پر فروخت کی گئی اور اس غیر قانونی طور پر فروخت کی گئی عمارت سے قومی خزانہ کو 1.32ملین ڈالراز کا نقصان پہنچایا گیا ۔ ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میجر جنرل(ر)مصطفی انور حسین نے وزارت سے منظوری لئے بغیر عمارت کی فروخت کا اشتہار جاری کیا۔ریفرنس میں کہا گیا ہے میجر جنرل(ر)مصطفی انور حسین نیب سیکشن کی دفعہ 9اے کے تحت اختیارات کے غلط استعمال کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں نیب آرڈیننس کے تحت سزادلوائی جائے۔ریفرنس سکروٹنی کے لئے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار کو بھجوا  دیا گیا ۔

مزیدخبریں