سیالکوٹ‘ڈسکہ (نما ئند ہ خصو صی‘نامہ نگار)تھانہ موترہ کی حدود گھوئینکی میں دل دہلا دینے والا واقعہ 8 سالہ بچی کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کر دیا گیا۔ سیالکوٹ کے تھانہ موترہ کی حدود میں 8 سالہ آیت نور ولد امانت علی گھر سے ٹیوشن پرھنے گئی واپس نہ آئی کافی تلاش کے بعد گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جبکہ اسی دوران بچی کی لاش اسی محلہ کے قریبی مکان سے مل گئی اور لاش کو دیکھ کر پورے محلہ میں کہرام مچ گیا جبکہ والدین کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بچی کی نعش کو قبضہ میں لیکر موقع سے تمام شواہد اکٹھے کر کے تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی آیت نور کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔جبکہ تھانہ موترہ کی پولیس کا کہنا ہے اس بارے رپورٹ آنے سے پہلے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا پولیس کیجانب سے ملزم نبیل ولد محمود قوم ملک سکنہ گھوئینکی کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔دوسری طرف نامہ نگار کے مطابق علاقہ میں سرچ آپریش کے دوران گزشتہ روز بچی کی نعش رکشہ ڈرائیور کے گھر سے مل گئی۔ پولیس نے ایف آئی آر میں قتل اور زیادتی کی دفعات شامل کر لیں۔ دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ آٹھ سالہ آیت نور کی نمازہ جنازہ موضع گھویئنکی میں ادا کر دی گئی ۔ہر آنکھ اشکبار تھی اور معصوم بچی کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
سیالکوٹ: 8سالہ بچی ٹیوشن جاتے اغوا‘ زیادتی کے بعد قتل
Aug 20, 2020