اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے نیشنل پارک ایریا میں سرکاری اراضی پر قبضہ کیس میں سینیٹراورنگزیب اورکزئی،چئیرمین سی ڈی اے اور مئیر اسلام آباد کوطلب کرلیا ہے ۔سماعت کے دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری اراضی پر قبضہ کروانے والے افسران کے خلاف کیس نیب کو بھیجا جائے گا،درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے 300 کنال اراضی پر قبضہ کرلیا،جسٹس محسن اختر نے سی ڈی اے ڈائریکٹر ماحولیات سے استفسار کیا کہ سرکاری اراضی پر قبضے کی اجازت کس قانون کے تحت دی گئی؟ میٹروپولیٹن کارپوریشن وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر سرکاری اراضی نہیں دے سکتی، اس پر سی ڈی اے ڈائریکٹر نے جواب دیا کہ سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کو پودے لگانے کی اجازت دی تعمیرات کی نہیں، عدالت نے سرکاری اراضی پر مبینہ قابض سینیٹر اورنگزیب اورکزئی چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کردی۔واضع رہے کہ درخواست گزار نے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی پر بنی گالا میں سرکاری اراضی پر قبضے پر کیس دائر کررکھا ہے۔
سرکاری اراضی پر قبضہ ،سینیٹراورنگزیب اورکزئی،چئیرمین سی ڈی اے اور مئیر اسلام آبادطلب
Aug 20, 2020