لاہور ( وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے کے پائلٹوں کے لائسنسوں کی معطلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ جس پائلٹ کے جہاز کا حادثہ ہوا اسکا لائسنس تو ٹھیک تھا،وفاقی وزیرکوبیان دینے کی کیا ضرورت تھی؟بھارت میں ایسا معاملہ ہوا تو انہوں نے خاموشی سے پائلٹس انڈرگراؤنڈ کر دئیے،وفاقی وزیر کے بیان سے پاکستان کو دنیا بھر میں نقصان ہوا عدالت نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیں گے کہ وفاقی وزیر کے بیان سے کتنا نقصان ہوا عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جن کے لائسنس معطل کئے انہوں نے کوئی جہاز گرایا؟عدالت نے کہا کہ موقف سن کر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم دینگے جسٹس جواد حسن نے معطل پائلٹ عامر محمود، سید محسن علی زیدی کی درخواستوں پر سماعت کی عدالت نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو درخواستگزار پائلٹس کے خلاف حتمی کارروائی سے روک دیا عدالت نے قرار دیا کہ یہ قومی مفاد کا کیس ہے سب کا موقف سنیں گے۔
جن پائلٹس کے لائسنس معطل ہوئے کیا انہوں نے کوئی جہاز گرایا‘ ہائیکورٹ
Aug 20, 2020