واشنگٹن: امریکہ کے صدر جوبائیڈن کے مطابق انہوں ںے مشیران سے کہا ہے کہ جس قدر ممکن ہو اتنی خواتین کو افغانستان سے باہر نکالیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں انہوں ںے کہا کہ یہ خیال معقول نہیں ہے کہ خواتین کے حقوق کا معاملہ فوجی طاقت سے حل ہو سکتا ہے۔انہوں نے افغان خواتین سے متعلق پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خواتین پر جبر سے نمٹنے کا طریقہ اقتصادی، سفارتی اور عالمی دباؤ ڈالنا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ مشیران سے کہا ہے کہ جس قدر ممکن ہو اتنی خواتین کو افغانستان سے باہر نکالیں۔
صدرجو بائیڈن نے اپنے ایک اور انٹرویو میں واضح طور پر کہا کہ امریکی شہریوں کا انخلا مکمل ہونے تک فورسز افغانستان میں رہیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ 31 اگست کے بعد وہ امریکی فوجیوں کی واپسی کی تاریخ میں بھی توسیع کرسکتے ہیں۔امریکہ نے اپنا سفارتی عملہ پہلے ہی افغانستان سے نکال لیا ہے لیکن کچھ امریکی شہری تاحال ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں۔
ایک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکیوں اور اتحادیوں کے انخلا میں طالبان کا تعاون حاصل ہے تاہم وہاں کئی سفارتخانے بند ہوگئے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ جنھوں نے ہماری مدد کی انہیں وہاں سے نکالنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔