برطانوی تحقیق کے مطابق کورونا سے بچاؤ کی ویکسین فائزر کی تاثیر ایسٹرا زینیکا کے مقابلے میں تیزی سے کم ہوتی ہے۔کورونا سے بچاؤ کی ویکسین فائزر بائیو این ٹیک شروع میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف ایسٹرا زینیکا کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوئی تھی لیکن اب ایک برطانوی تحقیق کے مطابق فائزر کے اثرات ایسٹرا زینیکا کے مقابلے میں جلدکم ہوجاتے ہیں۔
یہ تحقیق آفس آف نیشنل اسٹیٹسٹکس(او این ایس) اور ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر (DHSC) کے اشتراک سے کی گئی جس میں دسمبر 2020 سے اگست 2021 کے درمیان کووڈ انفیکشین سروے کے اعدادو شمار پر نظر ڈالی گئی ہے جب کہ 17 مئی 2021 سے پہلے اور بعد میں 7 لاکھ سے زیادہ افراد کے کورونا ٹیسٹ کا تجزیہ کیا گیا۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف استعمال ہونے والی کسی بھی ویکسین کی 2 خوراکوں کی مجموعی کارکردگی ایلفا ویرینٹ کے مقابلے میں کم ہوچکی ہے اور ویکسین لگوانے والے افراد سے بھی یہ وائرس دوسروں تک منتقل ہونے کا امکان ہے۔
تاہم کسی بھی ویکسین کی 2 خوراکیں اب بھی قدرتی انفیکشن سے ایک ہی سطح کا تحفظ فراہم کرتی ہیں اور ابھی تک کوئی واضح شواہد نہیں ملے ہیں کہ یہ رائے قائم کی جاسکے کہ ویکسینز ڈیلٹا سے متاثرہ افراد کو اسپتال سے باہر رکھنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔تحقیق کے مطابق ایسٹرا زینیکاکی دوسری خوراک کے تین ماہ بعد ویکسین کی تاثیر میں بہت کم تبدیلی دکھائی دی ہے اس کے برعکس اسی دورانیے کے دوران فائزر کے ذریعے فراہم کردہ تحفظ میں واضح کمی دکھائی دی ہے۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ موڈرنا ویکسین کی ایک خوراک ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں دیگر ویکسینز کی واحد خوراک کی طرح یا اس سے زیادہ تاثیر رکھتی ہے .