امریکی سینٹ کام کے کمانڈر نے وفد کے ہمراہ جمعرات کو جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور‘ علاقائی سلامتی کی صورتحال، استحکام‘ دفاعی اور سیکورٹی تعاون بالخصوص عسکری تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی ملاقات کی گئی جس میں پاک فوج کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور علاقائی امن و استحکام کیلئے اہم کردار پر تفصیلی تبادلہ¿ خیال کیا گیا اور پاکستان امریکہ کے فوجی تربیتی تبادلے کے پروگرام پر بھی بات چیت کی گئی۔ امریکی وفد نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے پاک فوج کی قابل ستائش کوششوں کا اعتراف کیا۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ پاکستان امریکہ تعلقات کے مابین ماضی میں پائی جانیوالی سرد مہری میں اب کمی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی ضرورت کا احساس کیا جارہا ہے اور مختصر وقت میں کئی امریکی رہنماﺅں کے وہ دورے ہیں جو ان دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانیوالی غلط فہمیاں دور کرنے اور تناﺅ کم کرنے کا ذریعہ بنے ۔ چند روز قبل پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم بھی امریکہ اور پاکستان میں عوامی سطح پر تعلقات کو بڑی طاقت قرار دے چکے ہیں۔ جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہونیوالی امریکی سینٹ کام کے کمانڈر کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات کا مقصد بھی دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور سکیورٹی تعاون کے علاوہ ترقی و خوشحالی کے راستے کھولنا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان بہتر ہوتی فضا کا تقاضا ہے کہ آپس کے تعلقات کو مزید تقویت دی جائے ‘ بالخصوص خطے کو درپیش چیلنجوں سے عہدہ برا¿ ہونے کیلئے پاکستان امریکہ تعاون کو فروغ دینا اور بھی ضروری ہو گیا ہے۔