رتی گلی کشمیر مین با روال کے  2بھا ئیون سمیت 5سیا ح ، تو نسہ شریف میں 5بچیوں سمیت مزید 7جاں بحق

Aug 20, 2022


 نارووال؍ کمالیہ؍ چنیوٹ؍ چناب نگر؍ ٹنڈو اللہ یار (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) رتی گلی کشمیر میں نارووال کے دو بھائیوں سمیت پانچ سیاح  جبکہ ٹنڈو الہ یار میں پانچ بچے سیلاب اور بارش کے پانی میں ڈوب گئے۔ دوسری طرف دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب گئے۔ جبکہ چناب نگر،  کمالیہ میں سیلاب کا خطرہ ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کا کہا گیا ہے۔ آزاد کشمیر میں رتی گلی  حادثہ کی نذر ہونے والوں میں دو بھائی عمیر سجاد، زبیر سجاد جو نارووال کے نواحی گائوں ندوکے کے رہائشی محمد سجاد کے بیٹے تھے، ان کا فرسٹ کزن طلحہ جاوید موضع ڈھوڈا تلونڈی بھنڈراں، محمد اکمل جو ان کا کلاس فیلو تھا نارووال ممتاز کالونی کا رہائشی اور ان کا دوست حسنات خٹک جو اسلام آباد میں زیر تعلیم تھا اور میانوانی ضلع کا رہائشی تھا، شامل ہیں۔ خاندانی ذرائع کے مطابق پانچوں سیاح 13اگست کو سیر کرنے کیلئے آزاد کشمیر نیلم پہنچے اور 16اگست کو رتی گلی دورایاں کے مقام پر پرائیویٹ جیپ کرایہ پر لیکر سیر کیلئے گئے۔ ذرائع کے مطابق ’’کلائوڈ برسٹ‘‘ میں طغیانی اچانک آئی اور پانچوں کو بہا کر لے گئی۔ ممتاز کالونی کے رہائشی محمد اکمل کے والد محمد عارف نے بتایا کہ ان سے ہمارا رابطہ پچھلے تین روز سے نہیں ہورہا تھا۔  ذرائع کے مطابق طلحہ جاویدکی نعش  صندوق سیداں سے اور زبیر سجاد کی  نعش آٹھ مقام سے ملنے کی اطلاعات ہیں۔ تینوں کے اہل خانہ رتی گلی پہنچ چکے ہیں۔ ٹنڈو الہ یار کے علاکقے میرکا گوٹھ میں گڑھے میں نہاتے ہوئے پانچ بچے ڈوب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق گڑھے میں بارش کا پانی جمع ہو گیا تھا۔ دو بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تین بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔ ملیر  ندی میں ڈوبنے والے خاندان کے مزید دو افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق ریسکیو کارروائی میں اب تک خاندان کے سربراہ ذیشان انصاری اور تین بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں جن میں بچوں کی شناخت موسی، عباد اور آمنہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو اہلکار خاتون رابعہ، ان کے بیٹے ایان اور ڈرائیور عبدالرحمان کی تلاش میں مصروف  ہیں۔ دریائے چناب میں سیلابی ریلا آنے سے پانی میں اضافے سے نشیبی چنیوٹ، بھوآنہ، لالیاں کی قریبی فصلیں زیر آب گئیں۔ متعدد علاقوں کے سرکاری سکول بھی متاثر ہو گئے۔ چند علاقوں میں زمینی راستہ بند ہو گیا۔ حالیہ بارشوں سے اور بھارت کی جانب سے مختلف دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب میں پانی کی سلح بلند ہونا شروع ہوئی۔ چناب نگر کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بند ہونے لگی۔ لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی۔ مزید پانی کی آمد ہوسکتی ہے۔  بھارت کی جانب سے چھوڑا جانے والا سیلابی ریلا کمالیہ سے گزر رہا ہے۔ دریائے راوی میں اس وقت پانی کا بہاؤ 20 ہزار کیوسک ہے جو کہ دریا کے نواح میں واقع دیہات اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس سلسلہ میں مختلف دیہاتوں میں 9 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں۔ دریا کنارے آباد دیہاتوں کو خالی کروانے کا عمل پہلے سے ہی شروع کر دیا گیا۔

ملتان،ڈیرہ غازی خان‘ تونسہ شریف‘ رحیم یار خان‘ راجن پور‘ رحیم یار خان‘ جام پور‘ روجھان‘ کوٹ چھٹہ‘ کوٹ سلطان‘ فاضل پور‘ کوٹ ادو‘ نتکانی (خبر نگارخصوصی، بیورو رپورٹ‘ نامہ نگاران و نمائندگان) رودکوہیوں کے سیلاب کی تباہ کاریاں جاری‘ ہزاروں ایکڑ فصلیں اور سیکڑوں بستیاں ملیا میٹ‘ بارشوں سے شہری دوہری مصیبت میں مبتلا‘ تونسہ میں 5 بچیوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔چک دلبر قاضی کواٹر بند ٹوٹ گیا کچی کینال میں گہرا شفاف۔ امدادی کارروائیاں جاری‘ بعض علاقوں میں متاثرین کا کوئی پرسان حال نہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ گھروں کیلئے مالی امداد ایک لاکھ روپے چار لاکھ روپے تک بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔پانی اترتے ہی نقصانات کا سروے شروع کردیا جائیگا۔ڈی جی خان ڈویژن میں  25 اگست سے بارشوں کے چوتھے سپل کی بھی پیش گوئی کردی گئی ہے۔تونسہ شریف میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں کوہ سلیمان کی بستی ڈومبار میں مکان کی چھت گرنے سے تین بچے  جاں بحق ہو گئے ہیںبستی لیلانی میں 2 بچیاں سیلابی پانی میں بہہ گئی  کھاربن میں مکان کی چھت گرنے سے محمد یوسف بزدار کی بیوی جاں بحق جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 16 ہو گئی جبکہ بستی ببی بستی ناڑی بستی جت والا مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی جبکہ  100 سے زائد بستیاں سیلابی پانی سے زیرآپ ہیں تحصیل بھر میں تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں ہزاروں مکانات مال مویشی سیلابی پانی اپنے ساتھ بہا کے لے گیا ہے مکین بے یارومدد گا حکومتی امداد کے منتظر دیکھائی دے رہے ہیں بچے کھانا نہ ملنے سے بھوک سے نڈھال ہو رہے ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر تونسہ شریف اسد علی چانڈیہ کا کہنا ہے تحصیل بھر میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے تحصیل بھر میں بڑے پیمانے پر سیلابی پانی سے بستیاں متاثر ہوئی ہیں  وزیراعلی پنجاب کے احکامات کے مطابق فلڈ ریلیف کمپ کی تعداد بڑھا رہے ہیں فلڈ ریلیف کمپ میں معیاری کھانا اور رہائش دی جا رہی ہے  انڈس ہائی وے کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔روجھان میں مسلسل بارشیں اور کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں تھم نہ سکی مسلسل بارش کے باعث کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلوں اور راجن پور سے آنیوالے رود کوہی سیلابی ریلوں کو فلڈ بند بھی نہ روک سکے بپھرے رود کوہی سیلابی ریلے نے چک دلبر اور قاضی کواٹر کا حفاظتی بند توڑ دئیے سیلابی پانی سے چک دلبر کی معتدد بستیاں زیر آب آگئی جبکہ مسلسل بارش کے باعث کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلے زنگی سوری میں طغیانی آگئی جس سے بستی غلام مصطفی چونگلی سمیت معتدد بستیاں زیر آب آگئی سیلابی علاقوں سے سیلاب متاثرین کو پاک فوج کے جوانوں ریسکیو ون ون ٹو ٹو اہلکاروں باڈر ملٹری پولیس پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے محفوظ جگہ پر منتقل کیا سینکڑوں سیلاب متاثرین نے کھلے آسمان تلے برستی بارش میں انڈس ہائی وئے کے کنارے ڈیرے ڈال لیے اور حکومتی امداد کے منتظر ہیں ۔  فورٹ منرو میں مسلسل 16گھنٹے سے موسلادار بارش ہوئی۔بستی ہڈیانی، ائرپورٹ روڈ کے پاس کچھی کینال کا مشرقی کنارہ ٹوٹ گیا، پانی ڈی جی کینال کی جانب رواں دواں سیلابی پانی میرچاکرخان یونیورسٹی میں داخل ہو چکا ہے۔ جام پور میں امدادی کارروائیوں کا آغاز شمس آباد کے علاقے سے کرتے ہوئے پاک آرمی کی طرف سے میراں پور جنوبی ٹول پلازہ پر کیمپ آفس قائم کردیا گیا۔ پاک آرمی کیطرف سے سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ خیمے اور راشن فراہم کرنے کا عمل جاری ہے۔ پاک فوج نے بھی سیلاب  متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری کر دی گئی ہیں۔ سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں پاک فوج نے سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنا شروع کر دیا ہے پاک فوج روجھان میں سیلاب زدہ علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو انڈس ہائی وے روجھان سے محفوظ مقامات پر پہنچانے رہے ہیں پاک فوج کو اہل علاقہ نے عوام کی اس مشکل گھڑی میں اپنی خدمات سرانجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ گھروں کیلئے مالی امداد ایک لاکھ روپے چار لاکھ روپے تک بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔پانی اترتے ہی نقصانات کا سروے شروع کردیا جائیگا۔ڈی جی خان ڈویژن میں  25 اگست سے بارشوں کے چوتھے سپل کی بھی پیش گوئی کردی گئی ہے۔پنجاب فیصل فرید نے کہا کہ حکومت پنجاب کا پکے گھر کیلئے امداد ایک لاکھ سے بڑھا کر چار لاکھ روپے کرنے کا اعلان کردیا ہے۔کچے گھر کیلئے پہلے امداد نہیں تھی اب دو لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔پی ڈی ایم اے سیلاب متاثرین کی ہر ممکن امداد کرے گی۔سیلاب متاثرین نے کہا کہ بستیوں میں اعلانات کے ساتھ انخلائ￿  کیلئے ٹرانسپورٹ دی گئی تھے۔خیمے،تین وقت کا کھانا اور دیگر امدادی سامان فراہم  کیا جارہا ہے۔وڈور میں تاریخ کا بڑا سیلابی ریلہ دیکھا ہے،وڈور سیلابی ریلہ سے بستی وڈانی،گد پور،لوہار والا،شہانی،گانمن والا،جیون جندانی،بستی ملنگا،بستی گل محمد چانڈیہ ،بستی درہٹہ،بستی ہمدانی اور دیگر علاقے زیر آب رپورٹ ہوئے ہیں۔ بین الصوبائی کوئٹہ ،ڈی جی خان شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ کا مٹریل ہٹایا جانے لگا۔فورٹ منرو کے نزدیک راکھی گاج نیلی مٹی کے مقام پر راستہ صاف کرنے کیلئے بھاری مشینری لگا دی گئی۔ اور انڈس ہائی وے پر ٹریفک جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔ راجن پور  میں شدید بارش سے بندھ روڈ اسلم پارک کے قریب مکان کی چھت گر گئی دو افراد دب گئے۔ ریسکیو 1122 نے ملبے تلے دبے دو افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا۔بستی لغاری کے قریب سے قطب نہر کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا پانی فاضل پور شہر کی طرف رواں ٹرین کی لائن سیلاب کی زد میں آگئی سیلاب نے اب فاضلپور شہر کا رخ کر لیا۔ رحیم یارخان‘ محمد پور دیوان ‘ جام پور‘ روجھان‘ کوٹ چھٹہ‘ کوٹ سلطان‘ کوٹ ادو‘ نتکانی و دیگر شہروں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ قطب کینال میں جگہ جگہ شگاف پڑنے سے سیلابی پانی بڑی تیزی سے فاضل پور شہر کی طرف جا رہا ہے۔ 
سیلاب بارش

مزیدخبریں