جراثیم کش اسپرے نہ ہونے سے امراض پھوٹ پڑے


خیرپور (بیورورپورٹ) خیرپور میں مون سون کی طوفانی بارشوں اور کیمیکل ملے دودھ مضر صحت پانی کے استعمال،گندگی۔غلاظت کے باعث گیسٹرو کا جن بے قابو ہوگیا۔انسداد۔مکھی۔مچھر اسپرے و گندگی کا خاتمہ نہ ہونے سے۔گیسٹرو کے مرض میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ مکھی مچھروں کی۔افزائش و کیمیکل ملے دودھ و مضر صحت غذا کے استعمال کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 290سے زائد معصوم بچے خواتین و مرد سرکاری و نیم سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج تھے۔سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کے لیے بیڈ بھی کم پڑنے کی وجہ فرش پر لیٹ کر علاج کرانے پر مجبور اور برسات کے بعد پیٹ معدہ گیسٹروسمیت دیگر جلدی بیماری کی سرکاری ہسپتالوں میں ادویات ناپید ہوگئی ہیں۔ مریض نجی میڈیکل اسٹور سے ادویات خرید کر سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور ہوگئے ہیں ادھر سٹی ہسپتال میں گیسٹرو میں مبتلا بچوں کےلیے بیڈ نہ ہونے کے۔سبب ہسپتال انتظامیہ ایک بیڈ پر 3/4 بچوں کو لٹاکر علاج جاری رکھے ہوئے اللہ کے سہارے علاج کررہی ہے۔ تاہم گیسٹرو میں مبتلا مریضوں وبچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتال علاج گاہ کے بجائے مذبحہ خانے بن گئے۔ گیسٹرو میں مبتلا بچوں کے والدین ورثاء پرائیویٹ میڈیکل اسٹوروں سے ادویات خریدکر اپنے بچوں کا علاج کرارہے ہیں۔انہوں نے ارباب اختیار سے ہنگامی صورت حال میں گیسٹرو، پیٹ،جلد سمیت دیگر امراض کی ادویات کی سرکاری ہسپتالوں میں دستیابی کو یقینی بناکر انسانوں کی زندگیوں کو بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امراض پھوٹ پڑے 

ای پیپر دی نیشن