جیل مینوئل کے تحت قانونی تقاضے پورے کرنے پر پرویز الٰہی کو رہا کیوں نہیں کیا: ہائیکورٹ

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے باوجود پرویز الہی کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کے خلاف درخواست کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء پرویز الٰہی کی نظربندی کے خلاف درخواست پر پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکوں پر سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل لاہور سے22 اگست کو ریکارڈ طلب کر لیا۔ تحریری حکم میں لکھا کہ سرکاری وکیل کے مطابق پرویز  الٰہی کی نظر بندی 14 اگست کو ختم ہو چکی ہے۔ عدالت نے استفسار کیاکہ آگاہ کیا جائے کہ پرویز الٰہی کو نظربندی سے پہلے ڈیڑھ دن کیوں نظربند رکھا گیا، یہ بھی بتایا جائے جیل مینوئل کے تحت قانونی تقاضے پورے کرنے پر پرویز الٰہی کو کیوں ریلیز نہیں کیا گیا۔ پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے موقف اپنایا کہ عدالت نے کسی بھی مقدمے میں پرویز الہی کوگرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی حکم اور مچلکے متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھجوائے گئے۔ پرویز الٰہی کونیب نے بلاجواز گرفتار کر لیا۔ ضمانت پر ہونے کے باوجود نظربندی کا حکم جاری کر دیا گیا۔ نظربندی کے نوٹیفکیشن کے اجراء سے قبل دو دن تک پرویز الٰہی کو غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا گیا۔ اب نظربندی کا نوٹیفکیشن مدت ختم ہونے پر غیرموثر ہو چکا ہے۔ سرکاری وکیل نے کہاکہ رہائی کے بعد پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ درخواست مسترد کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...