گوجرانوالہ: اغواء برائے تاوان کے ڈرامے نے دوست کی جان لے لی

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) اغواء کے جعلی ڈرامے نے پولیو کے مریض شخص کے بیٹے کی جان لے لی۔ تاوان کی رقم وصولی کے دوران مبینہ مزاحمت پر پولیس کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے دو اے ایس آئی اور مقتول کے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ دو روز قبل تھانہ گکھڑ میں شہریار نامی شخص نے درخواست دائر کر کے موقف اختیار کیا کہ اس کے چھوٹے بھائی احمد یار کو دو نامعلوم ملزمان نے اغوا کر لیا ہے جس کی رہائی کے عوض ملزمان نے پانچ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا جس پر اے ایس آئیز نعیم اور شہریار گل جوکہ مغوی احمد کے ورثاء کے ہمراہ سے اسے بازیاب کروانے کے لیے پانچ لاکھ روپے لے کر ایمن آباد کے علاقہ میں پہنچ گئے۔ جہاں پر دائود نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اس دوران پولیس نے اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر ملزم اور پولیس کے درمیان مزاحمت شروع ہو گئی تو مبینہ طور پر پولیس کی گولیاں لگنے سے دائود ہلاک ہو گیا۔ اس بارے علم ہونے پر تھانہ ایمن آباد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور حقائق سامنے آنے پر ایمن آباد پولیس نے اغوا برائے تاوان کے ڈرامے کے مرکزی کردار احمد یار، اس کے دوسرے ساتھی زبدئیل کے علاوہ اے ایس آئی نعیم اور شہریارگل کیخلاف مقتول دائود کے والد پولیوکے مریض گلزار احمد کی مدعیت میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ تین دوستوں احمد یار، دائود اور زبدئیل نے پانچ لاکھ روپے کی خاطر اغوا برائے تاوان کا ڈرامہ رچایا تھا، احمد نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ اسے نامعلوم ملزمان نے اغوا کر لیا ہے اور پانچ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس پر پولیس نے مغوی کی بازیابی کے لیے ایمن آباد میں کارروائی کی تھی لیکن تھانیداروں نے اس ساری کارروائی کے حوالے سے اعلی افسران کو آگاہ نہیں کیا تھا اور مزاحمت کے دوران گولی لگنے سے دائود ہلاک ہو گیا۔ ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے دونوں اے ایس آئیز سمیت چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن