بجلی کے بلوں پر عارضی نہیں مستقل ریلیف دیں

Aug 20, 2024

فرحان شوکت ہنجرا

مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف  نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب میں 2 ماہ کیلئے بجلی 14 روپے یونٹ سستی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کو اگست ستمبر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف ملے گا اس اعلان کے بعد یقین کریں خود مسلم لیگ ن کے حلقوں سے بھی نہ خوشی کے شادیانے بجے نہ مٹھائیاں تقسیم ہوئیں ہر ایک کی زبان پر یہی الفاظ تھے یہ کون سا ریلیف ہے اسے کہتے ہیں کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے۔ 1994سے  لے کر2024 کا سال جاری ہے  سابقہ و موجودہ حکومتوں نے آئی پی پیز کے ذریعے ملک کے عوام تاجر صنعتکار طبقے کو بجلی کے بھاری بھرکم  بلوں کے ذریعے لوٹا ہے ہزاروں ارب روپے آئی پی پیز کو دیے یہ آئی پی پیز لوکل اور بین الاقوامی کمپنیوں پر مشتمل ہیں ۔ان میں لوکل زیادہ اور بین الاقوامی کم ہیں ان آئی پی پیز کا کوئی فرانزک آڈٹ نہیں کیا۔ بلکہ سابق آڈیٹر جنرل پاکستان رانا بلند اختر نے انکشاف کیا تھا کہ  اربوں روپے اس وقت کی حکومت نے بالا بالا آئی پی پیز کو ادائیگی کی حالانکہ وزیر اعظم ان کی اجازت کے بغیر ایک روپیہ بھی نہیں جاری کرسکتے ۔شہبازشریف حکومت نے بینکوں کے ذریعے ان آئی پی پیز کو پیمنٹ کی۔

مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کے اس  اعلان کی تائید وزیر اعظم شہبازشریف نے کر دی ہے حالانکہ اعلان وزیراعظم شہباز شریف کرتے اور اس کی تائید صدر مسلم لیگ ن کرتے لیکن یہاں ہر بات الٹی سمت  ہی چل رہی ہے ابھی بھی غیر یقینی کی صورتحال ہے کیونکہ بجلی صارفین کو ستمبر کے بلوں میں اضافی چارجز کے بعد ریلیف ملے گا آخر میں یہی ہوگا بلوں میں اضافی چارجز ڈالنے کے بعد کچھ ریلیف نہیں مل سکا۔
بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے ٹیکسز سلیب ریٹس کیپیسٹی چارجز کے خاتمے سرکاری ملازمین کے ٹیکسوں میں کمی پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں کمی آئی پی پیز کے ساتھ ملک عوام دشمن معاہدے کے خاتمے فرانزک آڈٹ کرنے کے مطالبے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی'قیادت میں جماعت اسلامی نے راولپنڈی مری روڈ پر 14 روزہ تاریخی دھرنا دیا ہے۔  جس کے بعد حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پایا کہ 45روز میں بجلی کی قیمتوں ٹیکسوں میں کمی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی ان کا فرانزک آڈٹ کرنے اور سرکاری ملازمین پر ٹیکسوں میں کمی کرنے کیلئے وفاقی وزرا نے دستخط کیے اور امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کردیا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے ہم اس معاہدے پر پہرہ دے رہے ہیں
حافظ نعیم الرحمن کا واضح مؤقف ہے بجلی کے بلوں پر عارضی نہیں مستقل ریلیف دیں ہم آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں 28 اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی حکومت کے ساتھ معاہدہ کرکے گھر نہیں گئے مطالبات نہ مانے گئے تو عوام کے سمندر کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے پنجاب میں بجلی بلوں میں دو ماہ کے ریلیف پر درست کہا ہے کہ یہ اقدام ناکافی اور عارضی ڈرامہ ہے اصل ضرورت عوام سے بجلی کے بلوں اور ریٹوں کی اصل لاگت وصول کی جائے لیوی اور ٹیکسوں کا بوجھ ختم کیا جائے آئی پی پیز کی ڈالرز میں کیپیسٹی ادائیگیاں کی بنیاد کو تبدیل کرنا ہوگا۔
عوام کے علم میں ہونا چاہئے کہ ان سے بجلی کے بلوں میں حکومت کتنے فیصد ٹیکس لے رہی ہے ایک عام گھریلو بل پر حکومت 24 فیصد ٹیکس وصول کرتی ہے جبکہ کمرشل بلوں میں 37فیصد اور صنعتی بلوں پر 27 فیصد ٹیکس لیتی ہے 
عوام  بدلیں گے تو  بدلے گا پاکستان  اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر قیمتی وسائل سے مالا مال کر رکھا ہے لیکن جن حکمرانوں سیاسی جماعتوں نے عوام کو کرب و بلا میں مبتلا کیا ہے اگر عوام انہی کو اب بھی اپنا مسیحا جانیں گے تو پھر اپنے غلط فیصلوں پر ہرگز نہ پچھتائیں۔

مزیدخبریں