رجسٹری برانچوں میں مبینہ گھپلے‘ ایف بی آر ٹیمیں آج سے انسپکشن کریں گی

شیخوپورہ + فیروز والا (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) ایف بی آر کی ٹیمیں آج سے پنجاب بھر میں محکمہ مال کی تحصیلوں کی سطح پر چلنے والی رجسٹری برانچوں کی انسپکشن شروع کریں گی۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق ان رجسٹری برانچوں میں روزانہ کھربوں روپے کی غیر منقولہ املاک کی خریدوفروخت کے لیے رجسٹریاں پاس ہوتی ہیں۔ ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ غیر منقولہ املاک کی دستاویزات کو پاس کرنے والے متعدد اضلاع میں لاکھوں روپے کی رشوت کے عوض کروڑوں روپے کے وفاقی ٹیکسوں کی وصولی نہیں کی جا رہی اور کئی اضلاع میں املاک کے خرید اور فروخت کنندگان کو محض چار / چھ ہزار روپے خرچ کر کے فائلرز بنا دیا جاتا ہے جس کے بارے میں وہ خود بھی لا علم ہوتے ہیں۔ حال ہی میں صرف ضلع شیخوپورہ میں سینکڑوں کی تعداد میں انسپکشن ٹیموں نے ایسی رجسٹریاں پکڑی ہیں جن پر فیڈرل ٹیکسوں اور صوبائی فیسوں کی مدوں میں حکومت کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ اندازاً ایک ارب روپے سے زیادہ لگایا گیا۔ اسی طرح ایف بی آر کے حکام نے ضلع قصور میں ایک ایسی رجسٹری پکڑی ہے جس پر 6 لاکھ روپے فیڈرل ٹیکسوں کی جگہ 6 روپے وصول کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق ہر رجسٹری برانچ میں روزانہ 4 تا 5 لاکھ روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں میں لوگوں کو مجموعی طور پر کروڑوں روپے کی رعایت دی جاتی ہے۔ رشوت کی رقم کی تقسیم شام ڈھلنے کے بعد افسروں اور اہلکاروں کے درمیان حصہ بقدر جثہ کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے حکام نے ضلع شیخوپورہ کی پانچوں تحصیلوں میں یکم جولائی 2022ء سے لے کر 30 جون 2024ء تک ہونے والی ہزاروں غیر منقولہ املاک کی رجسٹریوں کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔ سی ایم سیکرٹریٹ کو بھی آگاہ کر دیا گیا جبکہ تحصیل فیروز والا سمیت کئی تحصیلوں میں درجنوں کی تعداد میں رجسٹریوں کا ریکارڈ پراسرار طور پر غائب ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن