اسلام آباد (محمد ریاض اختر) تحریک پاکستان کے عینی شاہد ’’قائد اعظم کے عاشق 82 سالہ شفاعت علی کو مادر ملت فاطمہ جناح سے ملاقات کا شرف بھی حاصل رہا۔ 14 اگست 1947ء سے قبل گورنمنٹ سکول بنی چوک میں زیر تعلیم تھے یہاں ہی ان کی رہائش گاہ تھی ان کے والد حکم داد 1959ء اللہ کو پیارے ہوئے۔ ’’نوائے وقت‘‘ کے مقبول سلسلے ’’ہم نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہمارے سکول ماسٹر صفدر چشموں کی دکان بھی کرتے تھے۔ انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کے پیغام کو عام کرنے میں شبانہ روز خدمات انجام دیں۔ 8 نومبر 1960ء کے دوران وہ ریلوے میں ملازم ہوئے ان کی ڈیوٹی راولپنڈی سٹیشن پر لگی ۔ انہوں نے مادر ملت کو پلیٹ فارم نمبر 3 پر دیکھا جب وہ لاہور سے راولپنڈی پہنچیں تھیں لوگ قائد اعظم کی ہمشیرہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے دیوانہ وار بھاگ رہے تھے۔ فاطمہ جناح بچوں سے بہت پیار کرتیں۔ ان کی مسکراہٹ اور حوصلہ آج بھی محبان پاکستان کی دولت ہے۔ شفاعت علی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو تعلیم، روزگار، انصاف اور برابری کی ضرورت ہے جس روز ہم نے افکار بانی پاکستان کو زندگی کا حصہ بنا لیا اسی روز پاکستان ترقی، تعمیر، خوشحالی اور استحکام کی منزلیں طے کرنے لگے گا۔