سالانہ بنیادوں پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 78 فیصد کم، برآمدات 11 فیصد بڑھ گئیں: سٹیٹ بنک

کراچی (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بنک کے مطابق ماہ جولائی 2024ء میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 74 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں 78 فیصد کم ہے۔ جولائی 2024ء میں سٹیٹ بنک کی جانب سے رپورٹ کردہ 2.4 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کی وجہ سے خسارہ توقعات سے زیادہ رہا جبکہ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق یہ 1.97 ارب ڈالر تھا۔ عام طور پر سٹیٹ بنک کے خسارے کے اعداد و شمار پی بی ایس کے اعداد و شمار سے کم ہوتے ہیں۔ جولائی 2024ء میں ملک کی اشیاء اور خدمات کی مجموعی برآمدات 3.013 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 2.706 ارب ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہیں۔ سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2024ء کے دوران درآمدات 5.6 ارب ڈالر رہیں جو سالانہ بنیادوں پر 12 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔کارکنوں کی ترسیلات زر 2.995 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہیں۔کم اقتصادی نمو کے ساتھ ساتھ افراط زر میں اضافے نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد کی ہے اور برآمدات میں اضافے سے بھی اس میں مدد ملی ہے۔ بلند شرح سود اور درآمدات پر کچھ پابندیوں نے پالیسی سازوں کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے مقصد میں بھی مدد کی ہے۔ سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر جولائی 2024ء میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 48 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ جون 2024ء میں یہ خسارہ 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔ پاکستان کی اشیاء اور خدمات کی برآمدات میں جون 2024ء کے 3.081 ارب ڈالر کے مقابلے میں 2 فیصد کمی آئی جبکہ درآمدات میں جون 2024ء کے 5.675 ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.3 فیصد کمی آئی۔سٹیٹ بنک نے بیرونی سرمایہ کاری جولائی 2024ء کے حوالے سے اعداد وشمار جاری کر دیئے جس کے مطابق پاکستان میں رواں سال جولائی میں 30.50 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔ ملکی نجی شعبے میں جولائی میں 15کروڑ 99 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ سٹیٹ بنک نے کہا کہ نجی شعبے میں 13.63 کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ ہوئی ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ میں بیرونی سرمایہ کاری 45 فیصد بڑھ کر 23.6 کروڑ ڈالر رہی۔ سٹیٹ بنک کے مطابق بیرونی سرمایہ کاروں نے جولائی میں 14.51کروڑ ڈالرمالیت کے حکومتی پیپرز خریدے۔

ای پیپر دی نیشن