امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ یہ ہمارا واضح فیصلہ ہے کہ کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہمارا اتحاد نوجوانوں اور عوام کے ساتھ ہوگا،اپوزیشن جماعتوں میں کنفیو ژن ہے،بیورو کریٹس اور عدلیہ کو آئین کی حدود کی پابندی کرنا ہو گی۔ 28اگست کو ملک گیر پر امن تاریخی ہڑتال ہو گی۔ وہ جماعت اسلامی کراچی کے دفتر ادارہ نور حق میں ناظمین اور ذمہ داران کے اجلاس خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم نائب امیر اسامہ بن رضی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی کراچی کے امیر منعم ظفر اور قیم توفیق الدین نے بھی خطاب کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں خود جمہوریت نہیں ہے، سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے سہارے اقتدار میں آتی ہیں، اپوزیشن جماعتوں میں کنفیو ژن ہے، جماعت اسلامی کنفیو ژن کی شکار جماعتوں کا ساتھ نہیں دے سکتی، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 28 اگست کو ملک گیر پر امن تاریخی شٹر ڈائون ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم نے کراچی کے کارکنوں سے کہا کہ کم از کم کراچی شہر میں تو کوئی ایک دوکان بھی نہیں کھلی چاہئے ، گلیوں میں بھی دوکانیں بند ہوں لیکن دوکانیں اس طرح بند نہیں کرانی جس طرح پہلے کچھ لوگ کراتے تھے۔ دوکانداروں اور عوام کو اس ہڑتال پر آمادہ کریں ،یہ ہڑتال عوام اور تاجروں کے حقوق کیلئے ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے بجلی کے بل اور ٹیکسوں میں کمی کرنے کے بارے میں جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت سے ہوئے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے رابطہ کیا تھا۔ ہم عوام کے ساتھ مل کر حکومت سے کئے معاہدے کا پیچھا کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یکم ستمبر سے جماعت اسلامی کی ممبر شپ مہم کا بھر پور آغاز ہو گا۔