سکیورٹی فورسز کا مستونگ میں آپریشن، 3 دہشتگرد مارے گئے، 3 زخمی

صوبہ بلوچستان کے علاقہ مستونگ میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد بی ایل اے کے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، اس دوران 3 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور 12 اگست 2024ء کو پنجگور کے ڈپٹی کمشنر ذاکر علی کے قتل کے بھی ذمہ دار تھے، آج کے آپریشن نے اس گھناؤنے فعل کا بدلہ لیا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا ہے، پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ میں مؤثر کاروائی کرتے ہوئے 5 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک اور 4 کو زخمی کردیا، آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خارجیوں کے ایک گروپ نے پاک افغان بارڈرسے دراندازی کی کوشش کی، رات گئے خارجیوں کا گروہ ضلع باجوڑ میں دراندازی کرتا دیکھا گیا، سکیورٹی فورسز نے مئوثر طریقے سے خارجیوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی، اس دوران سکیورٹی فورسز نے مؤثر کاروائی کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 5 خارجی دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی کردیئے، فائرنگ کے شدید تبادلے میں 3 فوجی جوان بھی شہید ہوئے، جن میں نائیک عنایت خان، لانس نائیک عمر حیات اور سپاہی وقار خان شامل ہیں۔ 

ادھر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے تھانہ درابن کی حدود میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، ڈی آئی خان میں سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جہاں سی ٹی ڈی کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 دہشت گرد مارے گئے، یہ واقعہ تھانہ درابن کی حدود میں پیش آیا، جس کے بارے میں پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے گاڑیوں کو لوٹنے کے لیے سگو پل پر چیک پوسٹ قائم کررکھی تھی، ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا، جس کے بعد ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئیں۔

ای پیپر دی نیشن