اسلام آباد : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ کہا جاتاہے کہ کچھ ناراض لوگ ہیں جوپہاڑوں پرجاکربیٹھتےہیں ناراضگی کے نام پردہشت گردی کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا گیا ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نوجوان بےپناہ صلاحیتوں سےمالامال ہیں. نوجوان ہمارےملک کامستقبل ہیں. پاکستان کےبہتراورمضبوط وژن کیلئےنوجوانوں کاکرداربہت اہم ہوگا۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم ہماری اہم ترین ترجیحات میں شامل ہے. نوجوان تعلیم کےدستیاب مواقع سےبھرپورفائدہ اٹھائیں. نوجوان اتحاداوررواداری کوفروغ دیں،فرقےاورلسانیت سےدوررہیں. ایک ہی مقصدکیلئےکام کریں اوروہ مقصدپاکستان ہے۔انھوں نے کہا کہ تعلیم دنیامیں مضبوط ترین ہتھیارہے، کہاجاتاہےکہ کچھ ناراض لوگ ہیں جوپہاڑوں پرجاکربیٹھتےہیں.ماں کیساتھ کوئی ناراضگی نہیں ہوتی. مطالبات اورتحفظات ہوسکتےہیں. لیکن دہشت گردی کاجوازنہیں۔ناراضگی کےنام پر دہشت گردی کی اجازت کسی صورت نہیں نہیں دی جاسکتی، ناراضی کےنام پردہشت گردی کسی صورت قبول نہیں. آپ اپنے مطالبات حکومت کوپیش کریں،دہشت گردی نہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ اتحادمیں طاقت ہےنفرت اورتقسیم کومستردکردیں، نوجوان ہرقسم کی انتہاپسندی اوردہشت گردی کومستردکردیں. کسی بھی خوشحال قوم کی بنیادتعلیم پرہوتی ہے۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہماری حکومت نوجوانوں اورطلبہ کیلئےہرقسم کی سپورٹ کیلئےتیارہے. قیادت صرف اقتدارکےعہدوں پر فائز رہنے کا نام نہیں. قیادت عوام کےمسائل حل کرنے،قوم کےبہترمستقبل کیلئےجدوجہدکانام ہے اور توقع رکھتاہوں ہمارےنوجوان قوم کی بہتری کیلئے انتھک محنت کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کااہم پہلوہمارےنوجوانوں کوبااختیاربنانابھی ہے. ایس آئی ایف سی نوجوانوں کومختلف شعبوں میں لانے کیلئے کرداراداکررہی ہے اور مختلف شعبوں سےجوڑنےکیلئےبھی کرداراداکررہی ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کوایسےلیڈرزکی ضرورت ہےجوملکی مفادکیلئےدیانتداری سےکام کریں. نیک نیتی کیساتھ ملک کے لیے کام کرینگے تو اس میں ثواب بھی ہوگا۔انھوں نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قوم کیلئےقربانیاں دینےوالوں کویادرکھیں. وہ قومیں کبھی ترقی نہیں کرتی جو اپنے ہیروز کو بھول جاتی ہیں۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایٹمی دھماکوں کےبعدفیصلہ کیاتھاپاکستان میزائل قوت بھی بنے، معلوم تھاایٹمی دھماکےکرینگےتومغربی دنیا سے سخت پابندیاں آئیں گی. دسمبر1998میں ثمرمبارک مند میرےپاس آئے، میں وزیرخزانہ تھااوراقتصادی پابندیاں بھی تھیں. ثمرمبارک مندنےکہامیزائل پروگرام شروع کریں گے توکتنےوقت میں فنڈزملیں گے. ڈاکٹرثمرمبارک مندکوکہاکہ میزائل پروگرام کیلئے2سال میں فنڈزدوں گا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ثمرمبارک مندحیران ہوگئےکہ دوسال میں اتنی بڑی رقم کیسےدیں گے، ثمرمبارک مندکوکہاں فنڈزکہیں سےجمع کر کے میزائل پروگرام کیلئےدینگے، اس وقت کےآرمی چیف نےفون کرکےکہافنڈزکیسےجمع ہوسکیں گے. میں نےجواب دیاپیٹ پرپتھرباندھ لیں گےلیکن میزائل پروگرام کیلئےفنڈز دیں گے اور الحمدللہ آج پاکستان ایٹمی قوت کیساتھ میزائل قوت ہےجس سےدنیازیادہ ڈرتی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارےسامنےچیلنجزبہت ہیں اوریہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں. ماضی میں جوبھی چیلنجزآئےان کابھرپورسامناکیاہے. دشمن قوتیں آج پاکستان کومیلی آنکھ سےنہیں دیکھ سکتیں۔ دشمن ایسےحالات میں ملک کےاندرشورش کوپیداکرتاہے. پاکستان کاایٹمی قوت ہونادشمن ممالک کوقبول نہیں، دشمن ممالک چاہتےہیں کہ پاکستان کوکسی طرح گرایاجائے.آپ کامیزائل اورایٹمی قوت ہوناقبول نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے47ویں معیشت کوواپس جی20کی طرف لیکرجاناہے، ہم نےیوتھ کوامپاورکرناہےہیلتھ سیکٹرکوہائی لیول پر لیکر جانا ہے. اس ملک کیساتھ جوغداری،زیادتی کرتاہےاللہ اس سےحساب پوراکرلیتا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ زراسوچیں مجیب الرحمان اورانکےبچوں کیساتھ کیاہوا، میراایمان نےپاکستان مسلم امہ کولیڈکرےگا. ہمیں پاکستان کو معاشی قوت بناناہے. وزیراعظم دن رات پاکستان کومعاشی قوت بنانےمیں لگےہوئےہیں . اگرہم ملکرکوشش کریں گےتوبہت جلدہم معاشی قوت بن جائیں گے۔