اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 200 سے 500 یونٹ تک کے صارفین کو ریلیف دیا. اس میں وفاق کی مدد شامل نہیں ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ترقیاتی فنڈز میں سے 45 ارب روپے ریلیف کیلیے مختص کی. وزیر اعلیٰ مریم نواز نے 200 سے 500 یونٹ تک کے صارفین کو ریلیف دیا. دوسرے صوبے بھی بسم اللہ کریں اور اپنے صوبے کی عوام کو ریلیف دے سکتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ایک وزیر نے بیان دیا کہ وفاق نے پنجاب کیلیے ریلیف دیا، حقیقت یہ ہے کہ پنجاب نے اپنے فنڈز سے دو ماہ کی ریلیف دی ہے وفاق کا کوئی لینا دینا نہیں، کے پی کی حکومت عوام کو ایسا ریلیف دینا چاہتی ہے تو ہمیں خوشی ہوگی، کے پی حکومت پنجاب حکومت کو فالو کرتے ہوئے اس قسم کا ریلیف دے۔انہوں نے کہا کہ باقی صوبوں کی حکومتیں بھی بڑے شوق سے ایسے ریلیف دیں خوشی ہوگی، اس قسم کے اقدامات پر سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہیے، حقائق کو مسخ نہیں کرنا چاہیے ایسے معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ لانگ ٹرم پلاننگ کیلیے مشاورت پر تیار ہے، وفاقی وزارتیں بھی لانگ ٹرم منصوبوں کیلیے مشاورت کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دیرپا حل کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ معیشت کا پہیہ گھومے اور ملک ترقی کرے، یہ وہ ہدف ہیں پوری قوم کو بتانا ہے کہ ان کیلیے دن رات کام ہو رہا ہے، صوبے بھی اس میں حصہ ڈالیں گے تو قوی اور جاندار منصوبے سامنے آئیں گے۔آئی ایم ایف کو آن بورڈ لے کر آگے بڑھیں گے پی ٹی آئی کی طرح جاہلانہ قدم نہیں اٹھائیں گے۔ ایسے اقدامات کریں گے جس سے دیرپا حل سامنے آئے۔ ہماری بہترین پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی کی شرح بھی کم ہو رہی ہے۔ 2023-24 کی نسبت آج آئی ٹی ایکسپورٹ بھی مزید بڑھی ہے۔ معیشت کی صورتحال پہلے کی نسبت بہت بہتر ہوگئی ہے۔ موجودہ حکومت کے ساتھ ساتھ نگراں حکومت کو بھی کریڈٹ جاتا ہے۔‘وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف کے اقدامات پر سیاست نہ کریں یہ سب کا ملک ہے، صوبائی حکومتوں کو این ایف سی کے ذریعے وسائل ملتے ہیں، صوبائی حکومتوں کے پاس ترقیاتی کاموں کیلیے وسائل موجود ہیں، غیر ملکی قرض لیتے ہیں تو اس کا سود وفاق ادا کرتا ہے لیکن فائدہ پورے ملک کو ہوتا ہے، احتیاط کے ساتھ گفتگو کرنی چاہیے کسی کو بے جا طور پر تکلیف نہ پہنچائیں، بھائی چارے اور محبت کے ذریعے عوام کی خدمت کیلیے شبانہ روز کام کریں۔کابینہ اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں. صوبائی حکومتوں نے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کی ہیں. بارش اور سیلاب سے جو جانی نقصانات ہوئے ان کیلیے دعا مانگتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ کے بعد عام آدمی کو مہنگائی کی صورتحال کا سامنا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے گزشتہ 3 سال کے مقابلے آج مہنگائی کم سطح پر ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے اسٹاف لیول معاہدے کیلیے وزیر خزانہ بات چیت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس لیول کو 9 کھرب سے بڑھا کر 13 کھرب تک لے کر گئے ہیں، ٹیکس کے حصول کیلیے دن رات محنت کرنا ہوگی، تمام حالات اور چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں 50 ارب کی کٹوتی کر کے عوام کو ریلیف دیں گے، 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 3 ماہ کا ریلیف دیں گے، ریلیف سے 86 فیصد شہری مستفید ہوئے، 50 ارب کی خطیر رقم سے 200 یونٹ تک کے صارفین کو ریلیف دیا۔