لاہور (سلمان غنی+فرخ بصیر سے) پیپلز پارٹی نے این آر او کے مسئلے پر ”فرنٹ فٹ“ پر کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مسئلے پر معذرت خواہانہ رویہ مسترد کر دیا ہے بعض سینئر ارکان کی رائے تھی کہ پیپلز پارٹی کو استعفیٰ دے کر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ جانا چاہئے، پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ این آر او کے ایشو پر حکومت اور پیپلز پارٹی کے وزراءکو کسی معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ، ہم بیک فٹ نہیں بلکہ فرنٹ فٹ پر کھیلیں گے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق صدر نے کہا کہ ہم کسی ادارے کو ڈسٹرب نہیں کرنا چاہتے سب اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہم استعفے دیکر چلے جائینگے تو یہ ممکن نہیں۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ این آر او کیسز پرانے ہیں جنہیں دوبارہ کھول لیا گیا ہے۔ یہاں ہر کوئی سیاستدانوں کے پیچھے پڑا ہوا ہے مگر جس نے(مشرف‘ شوکت عزیز) نے اسے متعارف کرایا انہیں کوئی نہیں پوچھ رہا۔ سینیٹر رضا ربانی کا موقف تھا کہ پیپلز پارٹی کو موجودہ صورتحال میں استعفے دیکر اپوزیشن میں بیٹھ جانا چاہئے اور جو حکومت کرنا چاہتے ہیں انہیں عنان حکومت دے دینی چاہئے۔ اجلاس کے آغاز پر سندھ کے ارکان نے اس ایشو پر سخت موقف اپنایا اور کہا کہ اس مسئلے پر پنجاب سے سندھ کے خلاف آواز بلند کرنا ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔سندھی ارکان کا موقف تھا کہ اگر صورتحال مزید پیچیدہ ہوئی تو ہم ایسے ایوانوں میں نہیں بیٹھیں گے جہاں ڈکٹیشن لینی پڑے ۔اس دوران صدر آصف زرداری سندھی ارکان کو صبر اور حوصلے کی تلقین کرتے رہے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر ”پاکستان کھپے“ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرینگے‘ کوئی ہم پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔