بلاول ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے ملک میں امن و امان کی صورتحال بات چیت کی۔ اس موقع پرملکی سیاسی صورتحال ،میمو گیٹ اورایبٹ آباد کمیشن کی کارروائی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی اور وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ بھی موجود تھےدوسری جانب جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صدر زرداری سے
ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انکی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونےوالی ٹیلی فونک گفتگو میں امن و امان، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے عزم کا اظہار کیا، اس سےپہلےوزیراعظم یوسف رضا گیلانی شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ بلاول ہاؤس پہنچے،وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے سکواڈ میں گاڑیوں کی ایک لمبی قطار لگی ہوئی تھی،واضح رہے کہ وزیراعظم گیلانی متعدد مرتبہ قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ وہ اپناسکواڈکم سے کم گاڑیوں پررکھتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے،وزیراعظم کاشاہانہ پروٹو کول نئی بات نہیں اس سےپہلے بھی کئی مرتبہ وزیراعظم گیلانی کے سکواڈ میں درجنوں گاڑیوں کی فوٹیج میڈیا پرنشرہوچکی ہے
ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انکی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونےوالی ٹیلی فونک گفتگو میں امن و امان، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے عزم کا اظہار کیا، اس سےپہلےوزیراعظم یوسف رضا گیلانی شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ بلاول ہاؤس پہنچے،وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے سکواڈ میں گاڑیوں کی ایک لمبی قطار لگی ہوئی تھی،واضح رہے کہ وزیراعظم گیلانی متعدد مرتبہ قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ وہ اپناسکواڈکم سے کم گاڑیوں پررکھتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے،وزیراعظم کاشاہانہ پروٹو کول نئی بات نہیں اس سےپہلے بھی کئی مرتبہ وزیراعظم گیلانی کے سکواڈ میں درجنوں گاڑیوں کی فوٹیج میڈیا پرنشرہوچکی ہے