(فرحان میر سے) ٭ شہباز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر 12بجے گوجرانوالہ جناح سٹیڈیم پہنچے۔ ٭ وزیراعلیٰ پنجاب کے دورہ گوجرانوالہ کے موقع پر شہر کو استقبالی بینروں اور ترقیاتی منصوبوں کی تصاویر سے سجایا گیا تھا۔ ٭ میرٹ پر آنے والی طالبات ساڑھے آٹھ بجے سٹیڈیم میں پہنچ گئیں۔ ٭ تقریب کے آغاز میں پندرہ ہزار طلباءو طالبات اور پنڈال میں موجود لوگوں نے بیک آواز ہو کر قومی ترانہ پڑھا۔ ٭ آپ کو لیپ ٹاپ میرٹ پر ملا ہے، سر میرے والد ریڑھی لگاتے ہیں۔ سی ایم کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ ٭ شہباز شریف کے منہ سے لالی پاپ کا نام سن کر طالبات بے ساختہ مسکرا پڑیں۔ ٭ وزیراعلیٰ نے دو خواتین سمیت متعدد کسانوں کو گرین ٹریکٹر کی چابیاں دیں۔ ٭ وزیراعلیٰ نے سٹی سپورٹس کمپلیکس میں بیڈمنٹن کھیلا۔ ٭ گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول فرید ٹاﺅن کی عمارت کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ کلاس رومز میں گئے اور طالبات سے پیار کیا۔ ٭ پولیس نے میرے مقدمہ کے ملزم پیسے لے کر چھوڑ دیے ہیں۔ خاتون کی فریاد سنتے ہی وزیراعلیٰ شہباز شریف سی پی او گوجرانوالہ عبدالرزاق چیمہ کو ہدایت کی کہ ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاﺅن کو معطل کیا جائے۔ ٭ شہباز شریف کی ڈسٹرکٹ ہسپتال میں آمد سے قبل حادثہ کا شکار ہو کر آنے والے مریضوں کو ایمرجنسی امداد فراہم کرنے کے فوری بعد غیرمتعلقہ وارڈوں میں بھجوایا جاتا رہا۔ ٭ شہباز شریف نے گوجرانوالہ کے مختلف علاقوں میں ایک ہی دن 6ارب روپے مالیت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا۔