اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے ڈی ایٹ ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ دوسرے رکن ملکوں کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دیں، رکن ملکوں کے نجی شعبوں کے اشتراک سے ہم 2018ء تک ڈی ایٹ ملکوں کے درمیان پانچ سو ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔ اسلام آباد میں ڈی ایٹ ملکوں کے وزرائِ خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان رکن ملکوں کے ساتھ تجارتی تعلقات مزید بڑھا نا چاہتا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے ڈی ایٹ ملکوں کے سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ مختلف شعبوں خاص طور پر توانائی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کو ترجیح دیں پاکستان میں موجود بے پناہ مواقع سے برادر مسلم ملکوں کو فائدہ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ڈی ایٹ ملکوں کے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہو سکیں گے۔ انہوں نے ڈی ایٹ ملکوں پر زور دے کر کہا کہ وہ دوسرے رکن ملکوں کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دیں تاکہ اس معاہدے سے ڈی ایٹ رکن ملکوں کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات مزید بہتر ہوسکیں۔ ڈی ایٹ ملکوں کے نجی شعبوں کے اشتراک اور سیاسی بصیرت سے ہم 2018تک ڈی ایٹ ملکوں کے درمیان پانچ سو ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو مسلم دنیا کے درمیان بھائی چارے اور اتحاد کی بنیاد بن سکتا ہے۔
2018ء تک ڈی ایٹ ممالک میں 500 ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف حاصل کر لیں گے: سرتاج عزیز
Dec 20, 2013