سیوریج سسٹم پر کروڑوں خرچ کئے پھر بھی شہر گندگی کے ڈھیر بن چکے ہیں: عدالت عالیہ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ سیوریج کا نظام بہتر بنانے کے نام پر کروڑوں روپے برباد کر دئیے گئے مگر اسکے باوجود شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے معاملے میں آئندہ جو افسر بھی ذمہ دار پایا گیا اسے جیل بھیجا جائے گا۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس سیوریج کے منصوبے بروقت مکمل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو چھ جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں جواب سمیت طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کی۔ درخواست گذار نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے مقررہ مدت پر سیوریج بچھانے کے منصوبے مکمل نہیں کئے جس سے شہر جوہڑوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ منصوبے مکمل کر کے ٹی ایم او کے حوالے کر دئیے گئے ان کی دیکھ بھال کرنا ضلعی انتظامیہ کا اختیار ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے اسے عدالت کسی صورت نظرانداز نہیں کر سکتی۔ مزید سماعت اگلی تاریخ کو ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...