بنگلہ دیش میں دوسرے روز بھی پاکستان کیخلاف مظاہرہ، ہائی کمشن پر حملے کی کوشش

بنگلہ دیش میں دوسرے روز بھی پاکستان کیخلاف مظاہرہ، ہائی کمشن پر حملے کی کوشش

Dec 20, 2013

ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) بنگلہ دیش میں پاکستان مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ ڈھاکہ میں مظاہرین نے دوسرے روز بھی پاکستانی ہائی کمشن پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ پاکستان کی قومی اسمبلی نے بنگلہ دیش میں عبدالقادر ملا کی پھانسی کیخلاف قرارداد پاس کی تھی جس کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستان مخالف مظاہرے شروع ہو گئے۔ ڈھاکہ میں مظاہرین نے پاکستان ہائی کمشن کی طرف مارچ کیا اور بنگلہ دیش کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان سے ہر قسم کے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پاکستانی سفارتکاروں اور باشندوں کی جان کو خطرہ ہے۔ پاکستان نے اپنے سفارتکاروں کو نقل و حرکت محدود کرنے اور سفارتخانے سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش میں 14 جماعتی اتحاد نے پاکستان کیخلاف 3 روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش میں 5 جنوری کو پارلیمانی الیکشن سے قبل حکومت نے کریک ڈاﺅن تیز کر دیا۔ فوج اور پولیس نے ملک بھر میں چھاپے مارے اور بی این پی‘ جماعت اسلامی کے 118 کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم حسینہ واجد نے اپوزیشن کی طرف سے بائیکاٹ کے باوجود 5 جنوری کو ہونے والے الیکشن ملتوی کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ جن لوگوں نے حصہ نہیں لیا اب وہ انتخابی عمل میں شریک نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ اب کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ قبل ازیں بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے خالدہ ضیاءکی اپوزیشن جماعت سے مذاکرات کیلئے شرط عائد کی تھی کہ انہیں جماعت اسلامی کا ساتھ چھوڑنا ہو گا۔
بنگلہ دیش مظاہرے

مزیدخبریں