کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان مسلم لیگ ن اور فنکشنل لیگ کے رہنماﺅں کا مشترکہ اجلاس عرفان اللہ مروت کی رہائش گاہ پر ہوا۔ اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے سید سردار احمد، خواجہ اظہار الحسن، مسلم لیگ فنکشنل کی طرف سے جام مدد علی، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عرفان اللہ مروت اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں گرینڈ اپوزیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ فیصلہ کیا گیا کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بلدیاتی ترمیمی آرڈی ننس کے خلاف ایک قرارداد لائی جائے گی اور اس قرارداد کے ذریعے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ءمیں ترمیمی آرڈی ننس کے ذریعے جو ترامیم کی گئی ہیں اسے مسترد کیا جائے گا۔ اجلاس میں یہ حکمت عملی طے کی گئی کہ اگر پیپلز پارٹی نے اس قرارداد کو منظور کرنے میں رکاوٹ ڈالی تو 22 دسمبر کو سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف صوبے کی قوم پرست اور دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عرفان اللہ مروت نے کہا کہ بلدیاتی آرڈیننس میں اتنی ترمیم کی گئی کہ اس کا حلیہ ہی بگڑ گیا۔ پیپلز پارٹی الیکشن کرانا ہی نہیں چاہتی۔ بلدیاتی ترمیمی آرڈی ننس کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بلدیاتی آرڈیننس کے معاملے پر ریکارڈ پٹیشن دائر کی گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی بلدیاتی ترامیم کو واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس میں قرارداد کے ذریعے ترامیم کو مسترد کریں گے۔ قبل ازیں پریس کلب کے باہر متحدہ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے باعث گورنر ہا¶س اور اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہو گئی جس سے شہریوں کو مشکلات پیش آئیں۔
متحدہ اپوزیشن/ مظاہرہ
سندھ اسمبلی اجلاس