عثمان مسعود
تصاویر ۔ گل نواز
انسانی جسم میں ہڈیاں کی اہمیت سب سے زیادہ ہے اگر انسان کے جسم کی ہڈیاں مضبوط ہوں گی تو ان کے سارے جسم کے اندرونی اعضاءبھی مضبوط ہی رہیں گے۔ مگر بدقسمتی سے ہماری روزہ مرہ کی زندگی کے معمولات ایسے ہیں جہاں پر ان باتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا جس سے ایک آئیڈیل لائف گزاری جائے۔ اگر انسانی جسم کی بناوٹ کی بات کرےں تو انسان کو چلانے ، کھڑا رکھنے ، لیٹنے سونے غرض کہ ہر حرکت میں انسان کی ریڑھ کی ہڈی ایسی ہے جو اس کو ہر جگہ سہارا دیتی ہے۔ انسان کی کمر اور گردن (مہروں) کی اہمیت کے حوالے سے کے کے ٹی آرتھو پیڈک سپائن سنٹر (KKT orthopetic spine center) کے چیف کنسلٹنٹ ڈاکٹر افضل حسین سے خصوصی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا ہمارے سنٹر مےںکمر اور گردن کے مہروں میں اکثر بیشتر لوگوں کو درد کی شکایات رہتی ہیں۔ ڈاکٹر افضل حسین سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر عبداللہ فاروق خان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبداللہ فاروق خان کے کے ٹی میں سرجن اور کنسلٹنٹ کے کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر افضل حسین نے بتایا کہ ” ہر دس میں میں سے چار افراد کمر اور گردن کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ ہمارے ہاں جو روایتی علاج کمراور گردن کی ہڈیوں کا ہو رہا ہے اس میں ہمارے فزیشنز، ڈاکٹرز اور سرجنز صرف 10 فیصد وجوہات بتا سکتے ہیں 90 فیصد وجوہات معلوم ہی نہیں ہے ہماری روز مرّہ کی زندگی میں تیز سیڑھیوں کے چڑھنے ، اترنے، دوڑنے، موٹر سائیکل کی اچانک بریک لگا نے سے ، کسی ٹریفک حادثے، گھر بنانے کے باعث اور دیگر وجوہات سے ہماری کمر اور گردن میں ایک درد شروع ہو جاتی ہے اگر یہ درد عارضی ہے اور خود ٹھیک ہو جائے تو کوئی مسئلہ نہیں اگر یہ درد 3 ہفتے سے زیادہ رہے تو آپ سمجھ لیں کہ یہ سپائنل ایج سمٹری ہے ۔ سپائنل ایج سمٹری کی ابتداءاس کے علاوہ گردن کے ترچھی رہنے، تکیہ سے سر اٹھا کر رکھنے، لیٹ کر ٹی وی دیکھنے، کمپیوٹر کے مسلسل استعمال ،الٹی گردن کر کے بات کرنے، دفتر میں کام کرتے وقت صحیح پوزیشن میں نہ بیٹھنے سے بھی ہو جاتی ہے۔ لوگ کمر درد کی ابتدائی سٹیج کو نظرانداز کر دیتے ہیں حالانکہ آئی ٹی پروفیشنل ، بینکرز، سٹوڈنٹس ، سپورٹس مین ، دفتروں میں بیٹھ کر کام کرنے والے اور گھروں میں کام کرنے والی گھریلو خواتین میں کمر اور گردن کے مہروں کی درد شکایات کا خطرہ 90 فیصد رہتا ہے۔ سپائنل ایج سمٹری کمر اور گردن کی ہڈےوں مےں درد کی ابتدائی سٹیج ہے اگر اس کا علاج نہ کروایا جائے تو آگے جا کر انسان مزید مسائل میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ گردن اور کمر کی ہڈیاں ایک ہی ہیں اس لئے ان کو درست سمت میں رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ کمر اور گردن کی ہڈیوں سے درد صرف ان دو حصوں یا اعضاءتک ہی نہیں رہتا یہ درد جسم کے مختلف حصوں کی طرف جاسکتا ہے اس کی وجہ ہمارا صحیح لائف سٹائل نہ ہونا ہے۔ بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ڈپریشن کی وجہ سے بھی جسم کے مختلف حصوں میں درد ہوتی رہتی ہے حالانکہ ایسی بات نہیں ہے ڈپریشن کے کیسز میں 10 فیصد لوگوں کو ڈپریشن ہوتا ہے۔ حالانکہ 90 فیصد ڈپریشن کیسز میں سپائل ایج سمٹری کی وجہ سے اس قسم کے حالات پیدا ہوتے ہیں۔ مریضوں کو مختلف دردیں ہوتی رہتی ہیں اور لوگ اس کو ڈپریشن کا نام دیتے ہیں۔ مےں والدین سے اپیل کرتا ہوں اپنے بچوں کو ویڈیو گیم اور موبائل گیمز کے استعمال سے منع رکھیں۔ کیونکہ کمر اور گردن کی درد میں بڑھتی عمر کی وجہ سے نہیں ہوتی ۔ ہمارے سنٹر میں ایک 6 برس کا بچہ بھی سپائل ایج سمٹری کا شکار ہو کر آیا جس کا ہم نے علاج کیا۔ اس کی وجہ ویڈیو گیمز کھےلنا ہی معلوم ہو سکی۔ کمر اور گردن کی تکالیف میں مبتلا مریضوں میں سے 3 سے 7 فیصد مریضوں کو سرجری کی ضرورت پڑتی ہے جبکہ باقی علاج ادویات اور ان کے معمولات کی درستگی سے ہو سکتا ہے۔ کے کے ٹی سنٹر بارے ڈاکٹر افضل حسےن نے بتایا ” کے کے ٹی سنٹر کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ،یو ایس اے ،کیو ایم ایس کمپلنٹ ISO، ہیلتھ کینیڈا، سٹیٹ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن چین سمیت دیگر عالمی اداروں اور صحت کے مضبوط انسٹی ٹیوشن کے سرٹیفکیٹس حاصل ہیں۔ کے کے ٹی سنٹر میں آنے والے مریضوں کودو سے 3 ہفتوں کے اندر ریلیف مل جاتا ہے۔ ہمارے ہاں جو مریض آتے ہیں ان کی کیفیت بڑی مختلف ہوتی ہے۔ ان میں سے بیشتر مریضوں کے جسم کے حصے سن ہو جاتے ہیں۔ جسم کے مختلف حصوں میں درد رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ کے کے ٹی سنٹر ہی آنے والے مریضوں کو 3 سے 5 وزٹ کے بعد تکلیف دہ درد سے نجات مل جاتی ہے۔ کے کے ٹی سنٹر میں جدید طریقہ علاج سے مریضوں کو دردوں سے نجات دلائی جاتی ہے۔ ہمارے طریقہ علاج کے سائیڈ افیکٹس بالکل بھی نہیں ہے۔ کیونکہ ہمارا سنٹر تمام حفاظتی تدابیر کو سامنے رکھ کر علاج کرتا ہے۔ ہماری خوراک اور پانی کا استعمال اگر مناسب طریقے سے ہو تو ہم سپائنل ایج سمسٹری ، کمر، گردن کی درد سمیت دیگر بیماریوں سے بآسانی نجات پا سکتے ہیں۔ پانی کی کمی بھی لوگوں کو بیماری کی طرف لے آتی ہے زیادہ تر لوگ جسم کی ضروریات کے مطابق پانی نہیں پیتے۔
جسم میں پانی کی ضروریات کو پورا کرنا چاہئے۔ ایک دن میں انسانی جسم کو ڈھائی سے 3 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور انسان کو اوسطاً 8 سے 10 گلاس پانی پینا چاہئے۔ اگر ہم بچوں کی بات کرےں تو ان کی روز مرہ معمولات مےں دودھ کا استعمال بہت ضروری ہے۔ کیلشیم کی کمی ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے بچوں میں کیلشیم کو پورا کرنا حل ہے۔ جو لوگ موٹاپے کا شکار ہیں وہ بیماریوں کی طرف بڑھ رہے ہیں کیونکہ موٹاپا ہونے سے وزن بڑھتا ہے اور انسانی جسم کی ساخت اس کے وزن سے زیادہ وزن اٹھاتی ہے اس لئے ان مےں بیماریاں جلد شروع وہ جاتی ہیں۔ اگر انسان اپنے آپ کو بیماریوں سے بچانے کے لئے تگ و دو کرے تو اس کا آسان سا حل یہ ہے کہ اپنی خوراک اور پانی کے استعمال کو مناسب رکھے۔ ہم بیماریوں کے علاج کی طرف زیادہ توجہ دے رہے ہیں یہاں ان بیماریوں کے علاج پر بڑھ چڑھ کر بات کی جاتی ہے اگر ہم صاف ستھرا اور صحت مند معاشرہ دیکھنا چاہتے ہیں تو ہم بیماریوں کے علاج کی بجائے ان لوگوں پر توجہ دیں جن سے بیماریاں شروع ہوتی ہیں کےونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہے اگر کوئی بھی شہری صبح سو کر اٹھتے ہی اپنے آپ کو وجود کے سکڑنے، گردن پر دباﺅ، کمر کی درد کی تکالیف کے علاوہ جسم کی دیگر حصوں میں درد کی شکایات محسوس کرے تو ہمارے کے کے ٹی سنٹر 49۔ ای بلاک جوہر ٹاﺅنں شوکت علی روڈ ہمارے سنٹر کا وزٹ کر سکتے ہیں۔ ہمارے دفتر کے نمبرز پر فون 04235222980-83 یا WWW.KKTPakistan.com پر وزٹ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 200 ۔ وائی کمرشل ایریا فیز 3 ڈیفنس لاہور، اسلام آباد میں جہانگیر کمپلیکس مین پشاور روڈ اور کراچی میں ڈی 92/1 بلاک 4 کلفٹن کراچی میں آ سکتے ہیں۔