اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ایکنک کے اجلاس میں قراقرم ہائی وے کے حویلیاں، تھاکوٹ سڑک کے منصوبے اور کراچی، لاہور، پشاور موٹر وے منصوبے کے سکھر، ملتان سیکشن کی تعمیر کی منظوری دیدی گئی۔ وزیراعظم کی چین روانگی سے ایک روز قبل منصوبہ بندی کمشن کی سی ڈی ڈبلیو پی نے ان منصوبوں کو منظور کیا تھا جبکہ وزیر خزانہ نے اسی روز اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے انکی ’’انڈی کیٹو‘‘ منظوری دی تھی جسے اب ایکنک کے اجلاس میں زیر غور لایا گیا۔ حویلیاں، تھاکوٹ سڑک 118 کلومیٹر جبکہ سکھر، ملتان موٹر وے 392 کلومیٹر طویل ہے۔ اجلاس میں فل برائٹ سکالرشپ سپورٹ پروگرام مرحلہ ٹو اور نیشنل ہائی وے این 70 کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔ ایکنک نے نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے کے 404.3 بلین روپے لاگت کے حامل نظرثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دیدی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کے مالی ایشوز کے بارے میں کابینہ کے توانائی کمیٹی میں غور کیا گیا تھا۔ واپڈا کو ہدایت کی گئی تھی کہ منصوبے کے متعلق تمام لاگت کو شامل کرکے پی سی ون تیار کیا جائے۔ سکھر ملتان موٹر وے پر 314.9 بلین روپے لاگت آئیگی۔ اسکے پی سی ون پر بھی نظرثانی کی گئی۔ موٹر وے سکھر‘ گھوٹکی‘ رحیم یار خان‘ بہاولپور سے گزرے گی۔ایکنک کو بتایا گیا کہ اگرچہ منصوبے کی لاگت بڑھی ہے تاہم اسکے باوجود 112 ارب روپے کی بچت کی گئی۔ حویلیاں، تھاکوٹ قراقرم ہائی وے پر 136.6 ارب روپے لاگت آئیگی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے کی لاگت میں اضافے کی متعدد وجوہات ہیں۔منصوبے میں زیادہ بلندی کے پل اور سرنگیں شامل ہیں۔سڑک زلزلہ زدہ علاقوں سے گزریگی جس کی وجہ سے اضافی حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ این ایچ اے نے بتایا کہ منصوبے کی لاگت میں 59 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔فل برائیٹ سکالر شپ پروگرام کے تحت ماسٹر لیول پر 550 اور ایم فل لیول پر 141 سکالر شپ دی جائیں گی۔طلبہ امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھیں گے۔