لاہور (احسن صدیق) رواں مالی سال 2015-16ء کے پہلے 5 ماہ (جولائی سے نومبر) کے دوران پاکستان کی مجموعی برآمدات میں 13.81فیصد کمی واقع ہوئی جو گزشتہ مالی سال 2014-15 ء میں اتنی مدت کے دوران برآمدات میں ہونے والی 4.19 فیصد کمی کے مقابلے میں 9.62 فیصد زیادہ ہے۔ حکومت کی جانب سے 3 سال کے لئے تجارتی پالیسی میں برآمدات کا حجم 35 ارب ڈالر تک پہنچانے کا فیصلہ سوالیہ نشان بن جائیگا۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں پاکستان کی مجموعی برآمدات کا حجم 8 ارب 54 کروڑ 10لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال اتنی مدت کے دوران پاکستان کی برآمدات کا حجم 9 ارب 90 کروڑ 90لاکھ ڈالر تھا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے حکام کے مطابق برآمدات کے تفصیلی اعدادوشمار کو حتمی شکل دی جا رہی ہے تاہم رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کیلئے برآمدات کے حوالے سے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات کا حجم سب سے زیادہ 4 ارب 27 کروڑ 19 لاکھ 73 ہزار ڈالر رہا جو گزشتہ 31 کروڑ 15لاکھ 26ہزار ڈالر کم ہے۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ ملک میں جاری انرجی بحران اور عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باعث خدشہ ہے کہ رواں مالی سال برآمدات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کمی رہے گی، خصوصاً ٹیکسٹائل برآمدات جو ملک کی کل برآمدات کا تقریباً 60فیصد کے لگ بھگ ہیں میں بھی کمی واقع ہو گی۔ حکومت کو تجارتی پالیسی کا اعلان کرنے سے قبل برآمدات بڑھانے کیلئے موثر اقدام کرنے چاہئیں ورنہ تجارتی پالیسی کے نتائج برآمد نہیں ہونگے۔
رواں مالی سال کے 5ماہ، برآمدات میں 13.81 فیصد کمی ہوئی
Dec 20, 2015