نئی دہلی (بی بی سی) بھارت نے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر رواں برس جنوری میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی فرد جرم عائد کردی۔ بی بی سی کے مطابق بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ”این آئی اے” نے چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں الزام عائد کیا ہے کہ 2 جنوری کو ایئر بیس میں داخل ہونے والے چاروں مسلح افراد پاکستانی شہری تھے جبکہ جیش محمد کے اہم رہنما مسعود اظہر اس حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ بھارتی ٹرائل کورٹ میں پیش کی جانے والی چارج شیٹ میں 18 گھنٹے طویل اس حملے اور ایئربیس پر دہشت گردوں کے قبضے سے متعلق تمام تفتیش کی تفصیل شامل ہے۔ رواں سال جنوری میں بھارتی ایئربیس پر ہونے والے اس حملے میں 7 بھارتی سکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملہ گذشتہ سال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی وزیراعظم نواز شریف کی نواسی کی شادی کے موقع پر اچانک لاہور آمد کے ایک ہفتے بعد کیا گیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر پڑا تھا۔ نئی دہلی کے تفتیش کاروں کے مطابق ٹرائل کورٹ میں پیش کی جانے والی یہ چارج شیٹ اور شواہد پاکستانی حکام کو فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں۔ بھارتی وزارتِ داخلہ کے سینئر افسر نے بتایا ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرے اور انہیں بھارت کے حوالے کردے۔ چارج شیٹ میں ڈی این اے کے نمونے‘ ایئربیس کے نزدیک جنگلات سے ملنے والے پاکستانی کھانوں کے پیکٹس‘ واکی ٹاکی سیٹ اور دہشت گردوں کی گاڑی میں موجود ایک پیغام کا حوالہ پیش کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مسعود اظہر کو 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر ہونے والے حملوں کا ملزم بھی قرار دیا جاتا تھا‘ تاہم بھارتی تفتیش کار مسعود اظہر یا ان کی جماعت کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد تلاش نہیں کرپائے۔
مسعود اظہر چارج
پٹھان کوٹ حملہ بھارت ینیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ”این آئی اے” نے مسعود اظہر اس حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے
Dec 20, 2016