وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ، پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے مہم چلائے، بلاول کے باورچی بھی سرکاری خزانے سے تنخواہ لیتے ہیں، منی لانڈرنگ کا کیس ضائع کرنے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔ بچے کی اوٹ پٹانگ باتوں کا جواب نہیں دے سکتا، چیخنے چلانے والے مذکر مونث میں فرق نہیں کرسکتے۔ ان کے کان میں یہ ڈال د یا گیا ہے کہ عمران خان سٹائل اپنانے سے وہ بڑے لیڈر بن سکتے ہیں۔ تعجب ہے کہ پیپلزپارٹی بھی کرپشن کے خلاف مہم چلائے گی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن پاکستان کی خود مختاری پر حملہ تھا، ایبٹ آباد کمشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مطالبہ کروں گا۔ سابق دور میں خانانی اور کالیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس منی لانڈرنگ میں سابق دور کی حکومتی شخصیات ملوث ہیں اور تمام ریکارڈ ضائع کر دیا گیا ہے۔ منی لانڈرنگ کا کیس ضائع کرنے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔ سانحہ کوئٹہ پر کمشن کی رپورٹ پر بہت شور مچایا گیا پھر کرپشن کی بات کرنے والے بلاول بھٹو سرے اوردبئی کے محل بھول گئے جس شخص کی والدہ کانام پانامہ لیکس میںہے وہ دوسروں پربات کرتاہے، عجب کرپشن کی غضب کہانی، یہ جواب نہیں دیتے تھے، اچھا ہوتاوہ شخص کہتا کہ میری ماں کا کیس بھی سپریم کورٹ میں لے جایا جائے، ماضی میں بم دھماکے ہوتے رہے، حکمران عوام کو میٹھی گولیاں دیتے رہے، پولیس کی تربیت کمانڈوز کی طرز پر کی گئی، دہشت گردی کے واقعات میں کچہری کے وکلا بھی شہید ہوئے، ان کا کیا دباو¿ ہوگا جن کے پلے کچھ نہیں، مجھ پر کوئی دباو¿نہیں ضمیر کا دبا¶ ہو تو محسوس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قافلے کی خلاف ورزی پر تفتیش کی تومعلوم ہوا امریکی سفارت خانے کا ہے، امریکی سفارت خانے کو کہا ہے کہ آئندہ خلاف ورزی پرقانونی کارروائی کی جائے گی۔ امریکی فورسز نے یہاں آکر ایک شخص کو قتل کیا اور لے گئے، تین ہفتے زور لگانے کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ سیشن ہوا۔انہوں نے کہا کہ آئی جی اے ڈی خواجہ کی جبری رخصتی افسوسناک ہے، ان کی وجہ سے حالات میں بہت بہتری آئی، مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والوں کی اصلیت قوم کے سامنے آگئی، گذشتہ 10برسوں میں صرف باتیں ہوئیں کام نہیں ہوا، تھائی لینڈ کے وزیر داخلہ کو خط لکھ رہا ہوں، کریڈٹ دیں ہم سفاک قاتل کو بنکاک سے اٹھا کر لائے۔ اس سے قبل وزیرداخلہ چودھری نثار نے پولیس کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پولیس میں شامل ہونے والے پاکستان کا مان رکھیں، آپ نے قانون کی پاس داری کرنی ہے، اسلام آباد پولیس میں بہت بہتری آئی لیکن ابھی بھی بہت گنجائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھواور مجرموں، چوروں، کارکنوں کے لیے زمین تنگ کردو، مجھے خوشی ہے آپ اس جہاد میں شامل ہورہے ہیں، ایک جوان سب کچھ بدل سکتا ہے اور وہ تم بھی ہوسکتے ہو، آپ کی ذمہ داری چھوٹی نہیں ہے، آپ کے ہاتھ میں اللہ تعالی نے انصاف کی چھڑی دے دی ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ حلال کھانا اور انصاف کرنا ہے، میری التجاہ ہے کہ لوگوں کو انصاف دوگے، دل میں اللہ کا خوف رکھو گے تو دنیا میں اورآخرت میں بھی فلاح پاو¿ گے، آپ حکومت کے نہیں پاکستان کے ملازم ہیں اور حرام میں برکت اور سکون نہیں۔ بس نیک نیتی اور انصاف میں سکون ہے۔ رینجرزکے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رینجرزنے پولیس کے ساتھ مل کر اسلام آباد کو پر سکون بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسلام آباد پولیس کو رینجرز کے نوجوانوں کو دیکھ کر اپنا معیار مزید تبدیل کرنا چاہئے کیونکہ وہ بہترین طریقے سے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ چودھری نثارنے کہا کہ مجھے کرائم ریٹ زیرو کے قریب چاہئے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس اہلکار ملک کے ساتھ وفاداری نبھائیں، آپ کی مراعات جتنی بھی ہوں کم ہیں، آپ سینہ سپر ہوکر کام کرتے ہیں، آپ نے بہادری اور طاقت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے اور میں شہیدوں کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں آنی جانی ہیں، پہلے دھماکے ہوتے رہے، حکومتیں خواب خرگوش کے مزے لیتی رہیں لیکن ہم نے اپنی حکومت میں ہمیشہ عملی کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حلف میں کہا گیاہے افسران بالا کا حکم مانوں گا، میں نے کبھی ایک نائب قاصد کی بھرتی کی بھی سفارش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف عملی کام کیا۔ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف قربانیاں دیں۔ آپ کا وزیر داخلہ کسی سے کم نہیں، کسی بھی وقت مقابلہ کرلیں۔