اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے امریکہ کی نئی قومی سلامتی پالیسی میں عائد کئے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کے الزامات من گھڑت ہیں یہ الزام تراشی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں اور خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لئے پاکستان کی نہایت قیمتی قربانیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ منگل کی شام دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے علاقائی و بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف صف اول میں کھڑا ہے۔ اسی تعاون کی وجہ سے خطے سے القاعدہ کا خاتمہ ہوسکا ہے۔ مشکل ہمسائیگی کی وجہ سے پاکستان ریاستی دہشت گردی کا بدستور شکار ہے جو ہمارے ہمسائے کی فنڈنگ اور اشیرباد سے پراکسی لڑائیاں لڑی جا رہی ہیں۔ یہ پراکسی افراد، تنظیموں اور انٹیلیجنس اداروں پر مشتمل ہیں جو پاکستان کے خلاف خطے میں مخالفین کے کہنے پر کام کر رہی ہیں۔ خود ساختہ امن کی ضامن جعلی علاقائی طاقتیں علاقائی و عالمی امن کی قیمت پر اپنے توسیعانہ عزائم کا گھٹیا کھیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ستم ظریفی یہ کہ ایک ملک جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے منحرف ہے، جنوبی ایشیاء میں جوہری ہتھیار متعارف کروانے کا ذمہ دار ہے اور دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے، اسے خطے کے راہنما کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ جنوبی ایشیاء کی سٹریٹجک استحکام کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں عوام پر مظالم اور جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی وجہ سے خطرہ ہے۔ امریکی فوج کی موجودگی کے باوجود افغان سرزمین کو پاکستان کے استحکام کے مخالف عناصر، مستقلاً استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے حفاظت اور سلامتی کے معیارات کسی سے کم نہیں ہیں۔ پاکستان، دہشت گردوں، ان کے فنانسرز اور ہمدردوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔ پاکستان کی سرزمین کہیں بھی تشدد کے لئے استعمال نہیں ہورہی۔ ہم اپنے ہمسایوں اور علاقائی و عالمی طاقتوں سے بھی اسی طرح کی کمٹمنٹ چاہتے ہیں۔
الزامات مسترد، امریکہ کی موجودگی میں افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے پڑوسی ملک دہشت گردوں کی مدد کررہا ہے‘ پاکستان
Dec 20, 2017