لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو سموگ کمشن تشکیل دے کر کمشن کی نظر ثانی رپورٹ جنوری کے پہلے ہفتے میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے سموگ پر قابو پانے کے لیے ابھی تک اقدامات نہیں کیے گئے جبکہ سموگ کے باعث شہری بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ناسا کے مطابق تو 2016ء میں پورا پاکستان سموگ سے بھرا ہوا تھا اور لوگ خطرناک ماحولیاتی آلودگی سے دوچار ہورہے ہیں۔ ناسا کے مطابق تو لاہور میں سارا سال سموگ رہتی ہے جبکہ سردی میں نظر آتی ہے عدالت نے کہا کہ صاف شفاف ہوا عوام کو مہیا کی جائے اور پانچ سال کا پلان بہت لمبا ہے تین ماہ کے اندر اندر سموگ کا سبب بننے والی وجوہات سامنے لائی جائے ۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ یورپین ماحولیاتی ایجنسی سے بھی رابطہ کیا ہے، بیجنگ تحفظ ماحولیات اور ناسا سے بھی ڈیٹا لیا گیا ہے، سرکاری وکیل کا مزید کہنا کہ ہم نے 6 سٹیشن لاہور میں بنائے ہیں مگر ہمارے ڈیٹا کے مطابق سموگ کی اصل وجوہات سامنے نہیں آئی ہیں۔