کراچی میں چائنہ کٹنگ کی اجازت دیں گے نہ ذمہ دار افسروں کو ریلیف ملے گا: سپریم کورٹ

کراچی (صباح نیوز) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چائنہ کٹنگ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ چائنہ کٹنگ میں ملوث افسران معصوم نہیں ہیں‘ انہیں ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔ منگل کو کراچی میں دوران سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ ممتاز الحق خود اعتراف کر چکے ہیں۔ انہوں نے چائنہ کٹنگ کی ہے اور غیر قانونی الاٹمنٹس میں براہ راست ملوث رہے ہیں اور ایسے لوگ معصوم نہیں ہوتے۔ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا چائنہ کٹنگ کے حوالے سے ہم واضح احکامات دے چکے ہیں اس کی اجازت شہر میں نہیں دے سکتے اور چائنہ کٹنگ میں جو آفیسران ملوث ہیں وہ معصوم نہیں ہوتے۔ عدالت نے ممتاز الحق کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے چائنہ کٹنگ کے خلاف کیس جاری رہے گا اور سپریم کورٹ نے جو احکامات دیئے ہیں ان پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔ یاد رہے کہ کے ڈی اے کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ممتاز الحق کے خلاف نیب کی جانب سے کرپشن کے حوالے سے دائر ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التواء ہے۔ ممتاز الحق نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں انہیں مقدمہ سے بری کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...