کراچی(این این آئی+ ہیلتھ رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں سابق وزیر بلدیات شرجیل میمن ودیگر کی نیب انکوائری میں ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے نیب کو تفتیش سے آگاہ کرنے کا حکم صادر کردیاہے۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیربلدیات شرجیل انعام میمن کی جانب سے ملیر میں 11 ہزار ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ شرجیل میمن دوسرے ریفرنس میں گرفتار ہوچکے ہیں لہٰذا قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست غیر موثر ہوچکی ہے ۔دریں اثنا نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ اس سکینڈل پر سپریم کورٹ نے بھی نوٹس لے رکھا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو بتایا کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کرچکے ہیں جس پر عدالت نے نیب کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اب تک کی تفتیش سے آگاہ کیا جائے۔ اسکے بعد عدالت نے دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری میں 30جنوری تک توسیع کردی۔ دوسری طرف سابق وزیراطلاعات سندھ اور پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے امراض کی تشخیص کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراطلاعات سندھ اور پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں نامزد ہونے کے بعد سینٹرل جیل کراچی میں قید ہیں اور گزشتہ ماہ جیل کے اندر ہی ان کی طبیعت ناساز ہوگئی تھی۔ جیل سپرٹنڈنٹ کے مطابق شرجیل میمن کی کمر میں شدید درد اور وہ بخار میں مبتلا ہیں جس کیلئے جیل میں ہی ڈاکٹروں کو طلب کرلیا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی
Dec 20, 2017