ارباب اور عاصمہ عالمگیر کیخلاف ریفرنس دائر، وائٹ کالر مقدمات 10 ماہ میں نمٹائے جائینگے: چیئرمین نیب

اسلام آباد(ایجنسیاںنامہ نگار) نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان کے عزم کے ساتھ بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے انتہائی سنجیدہ کاوشیں کررہا ہے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس نیب ہیڈکواٹرز میں منعقد ہوا جس میں نیب کے آپریشن ڈویژن اور دیگر سینئر افسروں نے شرکت کی۔ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز خصوصاً 179میگا کرپشن کے مقدمات پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر 179میگا کرپشن کے مقدمات میں سے 105مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے قانون کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جا چکے ہیں جو کہ زیرسماعت ہیں۔ دوسری طرف نیب خیبرپی کے نے سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان، سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ ارباب عالمگیر اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن مکمل کرنے کے بعد احتساب عدالت پشاور میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا۔ ملزمان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، انویسٹی گیشن کے دوران نیب کو معلوم ہوا کہ ملزمان لاکھوں روپے اثاثوں کا مالک ہے جو کہ ان کے ذرائع آمدن کے مطابق نہیں ہیں۔ ان وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپی کے نے معاملے کی انکوائری انویسٹی گیشن شروع کی تاکہ حقائق کا پتہ چلایا جائے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان نے لاکھوں روپے کے اثاثے ناجائز ذرائع سے بنائے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ریفرنس ان کے پاکستان میں موجود اثاثوں پر دائر کیا گیا ہے۔نیب کی طرف سے بھیجے گئے میچوئل لیگل اسسٹنٹس کے ذریعے سے بیرون ملک سے ملنے والے دستاویزی شواہد کے بعد بیرون ملک اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا۔
چیئرمین نیب

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...