ملائیشیا میں کوالالمپورسمٹ میں شریک مسلم ممالک نے باہمی تجارت کیلئے ڈالر کی بجائے متبادل کرنسی استعمال کرنے اعادہ کیا ہے۔ترک صدرطیب ارودگان نے کہا ہمیں تجارت میں امریکی ڈالر کی بجائے اپنی کرنسی استعمال کرنے کیلئے ترسیل زر کا نیا نظام بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ معاشی جنگ بھی اس دور کا ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کی ترجیحی دی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اسلامی معیشت کو بھی ایجنڈے کا حصہ بنانا چاہیے اور ترکی نے اس پر ابتدائی کام شروع کر دیا ہے۔ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی اپنی تقریر میں کہا کہ مسلم ممالک کو بھی اپنی کرنسی بنانے پر غور کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک نئی بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اپنی کریپٹو کرنسی بنا سکتے ہیں۔ حسن روحانی نے کہا کہ کریپٹو کرنسی پر بیوروکریسی اور مارکیٹ کا اتار چڑھا اثر انداز نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اپنی کرنسی کے استعمال سے مسلم ممالک کا امریکہ پر انحصار کم ہو جائے گا۔ خیال رہے کہ ماضی میں ڈاکٹر مہاتیر محمد نے بھی اسلامی دینار بنانے کا مشورہ دیا تھا۔یاد رہے کہ کوالالمپور سمٹ میں 52 ممالک کے 400 نمائندے سمیت 250 سیاستدان، صدور اور رہنما شریک ہیںسمٹ 18 سے 21 دسمبر تک ملائیشیا میں جاری رہے گا جس میں ترک صدر رجب طیب اردگان، قطری امیر شیخ تمیم بن حم آل ثانی اور ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی شرکت کی ہے.خیال رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نے دورہ سعودی عرب کے بعد دورہ ملائیشیا منسوخ کر دیا تھا۔پاکستان نے کوالالمپور سمٹ میں شرکت کرنی تھی جس میں 52 ممالک کے 400 نمائندے سمیت 250 سیاستدان، صدور اور رہنما شریک ہوں گے۔پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ ترک صدر رجب طیب اردگان، قطری امیر شیخ تمیم بن حم آل ثانی اور ایران کے صدر حسن روحانی کو بھی کولالمپور سمٹ میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔وزیراعظم پاکستان کو 18دسمبر کو کوالالمپور سمٹ میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن ان کے سعودی عرب، بحرین اور سوئٹزرلینڈ کے دوروں کے باعث کوالالمپور سمٹ میں شرکت ممکن نہ ہوسکی۔
کوالالمپور سمٹ2019: مسلم ممالک کا باہمی تجارت کیلئے اپنی کرنسی لانے کا اعادہ
Dec 20, 2019 | 21:33