اسلام کیخلاف اعصابی جنگ چھیڑ دی گئی : فضل الرحمن

کراچی(این این آئی) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مذہب اسلام کیخلاف ایک اعصابی جنگ چھیڑ دی گئی ہے۔ ہمیں اس جنگ میں اپنے اعصاب پر قابو رکھ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ عالمی استعماری قوتوں کو مدارس کا وجود برداشت نہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ مسلم معاشرے سے دینی مدارس کا تصور ختم کردیا جائے۔ اسی لئے اپنے گماشتوں کے ذریعے وہ  دینی مدارس کی آزادی و حریت کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے زیر اہتمام تقریب بعنوان" ایک شام مولانا فضل الرحمن کے ساتھ" میں خطاب میں کیا۔ فضل الرحمن نے کہا کہ دینی مدارس امت کے محسن ادارے ہیں۔ ہم مدارس کے محافظ و امین ہیں جمعیت علما اسلام علوم نبوت کا پرچار کرنے والے مدارس کے تحفظ، بقا اور سلامتی کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ عالمی قوتوں کو مدارس کا وجود برداشت نہیں۔ خیر خواہانہ انداز میں ہمیں دین کی رہنمائی سے بے نیاز کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے قیام کا مقصد دینی تشخص اور تعلیمات نبویہ کی ترویج اشاعت ہے۔ جس وقت انگریز کی حکومت تھی اس نے دینی مدرسہ اور مولوی کے حوالے سے غلط تاثر قائم کیا اور مدارس کے طلبہ کو بے وقعت کرنے کی کوشش کی لیکن اکابرین امت نے اس سلسلے کو بغیر خوف وخطرے بچا لیا، آج بھی تاثر دیا جاتا ہے مولوی خطرناک اور دہشتگرد ہیں۔ ایسے واقعات بھی ہوئے جن کا سہارا لیکر یہ پروپیگنڈہ کیا کہ مدرسے کی ضرورت ختم ہو چکی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...