لاہور ( وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے سکیورٹی ایکسچینج کمشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے مصدقہ ریکارڈ پر نیب انکوائری زیر التواء ہونے کی مہر لگانے کے خلاف درخواست پر ایس ای سی پی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے 20 جنوری کو جواب طلب کر لیا۔ جسٹس جواد حسن نے کمپنی کی درخواست پرطلبی کا 5 صفحات پر مشتمل عبوری حکم جاری کیا، درخواست میں ایس ای سی پی سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیاگیا کہ درخواست گزار کمپنی نے رجسٹریشن ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے رجسٹرار کمپنیز سے رجوع کیا، رجسٹرار نے ریکارڈ کی نقل پر نیب، ایف آئی اے اور ایس ای سی پی انکوائری زیر التواء ہونے کی مہر لگا دی، ریکارڈ کی مصدقہ نقل پر ایس ای سی پی کے ذمہ دار نہ ہونے کا نوٹ بھی تحریر کردیا گیا، رجسٹرار کا کمپنی کے مصدقہ ریکارڈ پر متنازعہ نوٹ تحریر کرنے سے کمپنی کی ساکھ متاثرہونیکاخطرہ ہے۔
کمپنیوں کے مصدقہ ریکارڈ پر نیب انکوائری کی مہر‘ عدالت نے جواب مانگ لیا
Dec 20, 2020