اسلام آباد، نیو یارک (سپیشل رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ+ کے پی آئی) خطے کے امن کو تباہ کرنے والی بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ملٹری مبصرین کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج نے گزشتہ روز پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے ملٹری مبصر گروپ کی گاڑی کو ہدف بنایا تھا۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوج نے واضح طور پر جان بوجھ کر اقوام متحدہ کی گاڑی کو ہدف بنایا کیونکہ ان کی گاڑیاں اپنی علیحدہ مارکِنگ اور نیلے جھنڈے کی وجہ سے دور سے پہچانی جاتی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی گاڑی کو قصداً نشانہ بنا کر اور سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کو ختم کرنے کی یہ کوشش کونسل کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے منشور کے تحت بھارت کی طرف سے سنگین خلاف ورزی ہے۔ان قراردادوں اور منشور کے تحت ملٹری مبصرین کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانا لازمی ہے، لیکن بھارت کی جانب سے یہ مبصرین کو کام سے روکنے کے بظاہر کوئی نئی چال لگتی ہے۔بھارتی ناظم الامور پر واضح کیا گیا کہ ڈھٹائی پر مبنی یہ حرکت بین الاقوامی اقدار اور اقوام متحدہ کے منشور میں شامل اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ قابل مذمت حرکت بھارتی قابض فورسز کے طرزعمل کی پستی کی نئی سطح کو بھی سامنے لاتی ہے جو نہ صرف کنٹرول کے اطراف آباد معصوم شہریوں کو بلکہ اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی نشانہ بناتی ہیں۔اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر راولاکوٹ کے قریب نامعلوم چیز کی زد میں آنے سے نقصان پہنچا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق نیو یارک میں باقاعدہ بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ اقوام متحدہ کا مشن فی الحال واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ جب بھارتی صحافی نے سوال کیا کہ کیا اقوام متحدہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کی طرف سے دی گئی رپورٹ مسترد کرنے کی خبروں سے آگاہ ہے تو فرحان حق نے کہا کہ ہم دونوں فریقین کے بیانات سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ اپنے مینڈیٹ کے تحت جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن میں سیز فائر کی خلاف ورزی کے مشاہدے اور اس کی رپورٹ کے حوالے سے راولاکوٹ کے قریب معمول کی نگرانی کی سرگرمیاں انجام دے رہا تھا۔