محفوظ کرکٹ کے بعد بائیو ببل  ٹوٹنے پر کیریبئنز دل شکستہ


کراچی (اسپورٹس رپورٹر) 16ماہ کی محفوظ کرکٹ کے بعد بائیوببل ٹوٹنے پر کیریبیئنز دل شکستہ ہیں جب کہ بورڈ کے صدر رکی سکیرٹ کا کہنا ہے کہ کورونا کے دور میں انٹرنیشنل ٹور کرنے والی پہلی ٹیم ہماری تھی۔صدرکرکٹ ویسٹ انڈیز رکی سکیرٹ کا کہنا ہے کہ کورونا کے دور میں انٹرنیشنل سرگرمیوں کی بحالی کیلیے پہلی سیریز کھیلنے والی ٹیم ویسٹ انڈیز تھی، دورئہ انگلینڈ کے بعد ہماری ٹیم مسلسل 16ماہ کرکٹ میں مصروف رہی، بیرون ملک ٹورز کے ساتھ میزبانی بھی کی، بدقسمتی سے پہلی بار کسی سیریز کو ادھورا چھوڑ کر واپس آنا پڑا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں 6کرکٹرزکے قرنطینہ میں جانے پر باقی ذہنی اور جسمانی طور پر ون ڈے میچز میں شرکت کیلیے تیار نہیں ہوسکتے تھے، اس لیے سیریز ملتوی کرنے کا درست فیصلہ کیا گیا،میچز جون میں ری شیڈول کرنے کیلیے ونڈو تلاش کرلی گئی،کورونا کی وجہ سے پیدا شدہ حالات میں مشکل فیصلے کرنا پڑرہے ہیں مگر احتیاط کے ساتھ کھیل کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹیو جونی گریو نے کہاکہ پاکستان میں کرکٹرز اور معاون عملے کے لیے چند روز بہت مشکل رہے، کورونا کیسز بڑھنے سے کھلاڑیوں میں بے چینی پیدا ہوئی، کرسمس قریب ہونے کی وجہ سے بائیو سیکیور ببل میں گھر سے دور رہنے کے خدشات نے کیریبیئن اسکواڈ اور بورڈ کیلیے مشکل صورتحال پیدا کردی تھی،ہمیں تمام کھلاڑیوں پر فخر ہے کہ وہ آخری ٹی ٹوئنٹی کھیلنے پر آمادہ ہوگئے، ہم سب مایوس ہیں کہ ون ڈے انٹرنیشنل سیریز نہیں کھیل پائے مگر اسکواڈ کے باقی ارکان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔انھوں نے کہا کہ بائیوسیفٹی کیلیے کرکٹ ویسٹ انڈیز ہر قدم اٹھانے کو تیار ہوتا ہے مگر اس کے باوجود ان غیر معمولی حالات میں کھلاڑیوں کو لاحق خطرات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔

ای پیپر دی نیشن