کراچی(نیوز ڈیسک) سانحہ شیر شاہ کراچی میں شہید ہونے والے 17 بے گناہ انسانوں کی شہادت پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حبیب بنک ورکرز فرنٹ آف پاکستان (سی بی اے) کی قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ اس پورے اندوہناک حادثہ کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے اور حبیب بنک کی انتظامیہ اپنے شہید ملازمین کے ورثاء کو فوری طور پر ایک کڑور روپیہ فی کس ادا کرے۔ اس ہولناک واقعہ پر غوروخوض کرنے اور آئندہ کی حکمتِ عملی طے کرنے کے لئے سی بی اے کی ریجنل ورکنگ کمیٹیز کا ایک ہنگامی اجلاس سرپرستِ اعلی، پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں صدر حاجی محمد یعقوب اور مرکزی قائدین سیّدہ نادرہ پروین، ذوالفقار احمد تنولی، جمال نیاز، شاہد سلطان، اظہر احمد، عاصم اسلم، غلام مصطفی خان، شکیل بلوچ، محمد شاہد خان، شاہد گْڈو، اعجاز بروہی، محمد ابراہیم، محمد یونس اور راجہ عبدالرشید نے شرکت کی۔ اجلاس نے ایک غیر قانونی عمارت میں HBL کی برانچ قائم کرنے پر بنک انتظامیہ پر شدید تنقید کی اور یہ مطالبہ بھی کیا کہ ہفتہ کے روز گزیٹڈ ہالیڈے ہونے کے باوجود کس قانون کے تحت ملازمین کو کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بنک ملازمین اور متعدد بنک کسٹمرز بھی شہید ہوئے۔ اجلاس نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، اسٹیٹ بنک کے گورنر رضاباقر اور وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس المناک سانحہ کے ذمہ داران پر فوجداری مقدمات بھی قائم کئے جائیں۔ اجلاس نے اعلان کیا کہ شہداء کے غم میں مورخہ 21 دسمبر بروز منگل پورے پاکستان میں HBL کے ملازمین یومِ سوگ اور تعزیتی اجتماعات منعقد کریں گے۔
شیرشاہ واقعہ اندوہناک‘ عدالتی تحقیقات کرائی جائے:حبیب جنیدی
Dec 20, 2021