اومیکرون کے کیسز دگنے ہوگئے ، اومیکرون کا تیزی سے پھیلنا خطرے کی گھنٹی ہے: عالمی ادارہ صحت

 عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ پچھلے 3 دن میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے کیسز دگنے ہوگئے ہیں، اومیکرون کا تیزی سے پھیلنا خطرے کی گھنٹی ہے۔بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں اور آخری تین دن میں اس کے کیسز دگنے ہوگئے۔عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون پر اپڈیٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 18 دسمبر تک کرونا وائرس کی مذکورہ قسم 89 ممالک تک پھیل چکی تھی۔رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اومیکرون کی قسم ایسے ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے جہاں کی آبادی کی قوت مدافعت بھی ویکسی نیشن کے بعد اچھی ہو چکی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگرچہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اومیکرون کی قسم متاثرہ شخص کو کس قدر سخت بیمار بناتی ہے، تاہم اب تک کے محدود ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسی نیشن کروانے والے افراد کو نئی قسم زیادہ بیمار نہیں بنا رہی۔عالمی ادارے کے مطابق اومیکرون کا تیزی سے پھیلنا خطرے کی گھنٹی ہے اور اس سے کئی ممالک کا صحت کا نظام متاثر ہو سکتا ہے۔اومیکرون قسم کی پہلی بار 26 نومبر کو جنوبی افریقہ میں تصدیق ہوئی تھی، اس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد متعدد یورپی ممالک نے نئی پابندیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔برطانیہ، امریکا، جرمنی، فرانس، آئر لینڈ اور ڈنمارک سمیت متعدد ممالک نے کرسمس سے قبل ہی نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

 
 

ای پیپر دی نیشن